راست‘صارفین پر کوئی فیس عائد نہ کی جائے ۔ اسٹیٹ بینک’
بینک دولت پاکستان نے اپنے زیرِ نگرانی اداروں کو ہدایات جاری کر دی ہیں کہ وہ فرد سے دکاندار / تاجر کو ادائیگی (پی ٹو ایم) بذریعہ ’راست‘ کی سہولت اپنے صارفین کو دے سکتے ہیں۔ ’راست‘ پی ٹو ایم سہولت سے دکاندار مختلف طریقوں سے ادا کردہ رقوم اپنے صارفین سے وصول کر سکیں گے۔
اسٹیٹ بینک کے زیرِ نگرانی اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ لین دین کے لیے ’راست‘ ادائیگی کے طریقے استعمال کرنے والے اپنے صارفین پر کوئی فیس عائد نہ کریں۔
اسٹیٹ بینک نے دکان داروں کی خدمات حاصل کرنے والے موجودہ زیرِ نگرانی اداروں کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے متعلقہ دکان داروں اور ای کامرس پلیئرز کو ‘راست’ پی ٹو ایم سہولت کے ذریعے ادائیگیاں وصول کرنے کے قابل بنانے کے لیے 31 مارچ 2024ء تک ‘راست’کے ساتھ انضمام مکمل کریں۔ مزید برآں، تمام زیرِ نگرانی ادارے اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ بلرز / بل ایگریگیٹرز بھی، جو پہلے ہی آن بورڈ ہیں، 31 مارچ، 2024ء تک راست ادائیگی کے آپشن کے ذریعہ ادائیگیاں وصول کرنے کے قابل ہوں۔
راست پی ٹو ایم سہولت فعال ہونے سے اسٹیٹ بینک کی ڈجیٹلائزیشن کی کوششوں کو فروغ ملنے کی توقع ہے جس سے ملک بھر میں لاکھوں دکان دار اشیا اور خدمات پر ادائیگیاں اپنے کھاتوں میں بروقت حاصل کرسکیں گے۔