پاکستانی لڑکی بھارتی نوجوان سےشادی کے لیے انڈیا پہنچ گئی
کہتے ہیں محبت کے لیے سرحد کی کوئی قید نہیں اور یہ محبت ہی ہے جو کئی سرحدیں عبور کروادیتی ہے۔پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کی خوبرو جویریہ خانم کی کہانی بھی کچھ ایسی ہی ہےپانچ 5 سال قبل سوشل میڈیا پر بھارتی شہر کولکتہ کے سمیر خان سے دوستی ہوئی جو رفتہ رفتہ پروان چڑھنے لگے اور پھر ایک وقت آیا جب دونوں نے ایک ساتھ زندگی گزارنے کا فیصلہ کیا۔بھارتی نوجوان سمیر خان کے والدین نے پاکستان میں جویریہ کے والدین کو شادی کا پیغام بھیجا جسے انہوں نے قبول کرلیا۔لاہور میں واہگہ بارڈر کے راستے انڈیا پہنچنے پر جویریہ نے مقامی میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ پانچ سال قبل ان کی منگی سمیر کے ساتھ طے پا گئی تھی لیکن کورونا کی پابندیاں شادی کی راہ میں رکاوٹ بن گئیں۔شاد ی کے لیے ویزا درخواست دی لیکن بھارتی ہائی کمیشن اسلام آباد نے ویزا دینے سے انکار کردیا۔ان کا کہنا تھا کہ 2سال قبل دوبارہ ویزہ کے لئے درخواست دی لیکن وہ بھی مسترد کردی گئی لیکن بالآخر نومبر میں بھارتی ہائی کمیشن نے میری تیسری درخواست پر غور کیا اور45روز کا ویزہ جاری کردی ہے۔جویریہ کے واہگہ بارڈر کے راستے بھارت پہنچنے پر سمیر کے والد اور ہونے والے سسر نے دیگر رشتہ داروں کے ہمراہ ڈھول کی تھاپ پر استقبال کیا۔جویریہ اور سمیر کی شادی سال نو پر جنوری کے پہلے ہفتے میں کلکتہ میں ہوگی۔