بھارت کی ایک اور سکھ رہنما کے قتل کی سازش،امریکا کا انتباہ
نیویارک/ویب ڈیسک: امریکی حکومت نےعلیحدگی پسندسکھ رہنمااور سکھ فارجسٹس کے سربراہ گرپتونت سنگھ پنوں کو امریکی سر زمین پر قتل کرنے کی بھارتی سازش کو بروقت بھانپ لیا اور اپنے اتحادیوں کے وسیع گروپ کو بھی اس بارے میں آگاہ کردیا ہے۔ گرپتونت سنگھ پنوں امریکا کے ساتھ ساتھ کینیڈا کی بھی شہریت رکھتے ہیں ۔امریکی خبر رساں ادارے ”فنانشل ٹائمز“نے نامعلوم اہلکاروں کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ امریکی حکومت نے ہندوستان کو ان خدشات پر وارننگ بھی جاری کی ہے اور واضح الفاظ میں بھارت کو بتا دیا ہے کہ وہ جانتے ہیں پنوں کو ختم کرنے کی ’سازش میں نئی دہلی ملوث’ ہے۔بھارتی حکومت نے سکھ علیحدگی پسند رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی مبینہ سازش ناکام بنائے جانے کے معاملے پر تاحال کوئی ردعمل ظاہرنہیں کیا ۔بھارتی اخبار ’دی ہندو‘ کی ڈپلومیٹک افیئرز ایڈیٹرسہاسنی حیدر نے فنانشنل ٹائمز کی جانب سے اتنا بڑا دعویٰ سامنے آنے کے باوجود بھارتی حکومت کی جانب سے کسی قسم کا ردعمل سامنے نہ آنے کا نقطہ اجاگرکیا ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ "ایکس” پر اپنی پوسٹ میں سہاسنی نے لکھا کہ ،’سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ وزارت خارجہ نے ابھی تک ایف ٹی کی اس خبر کی تردید نہیں کی جس میں کہا گیا تھا کہ امریکہ نے ہندوستانی ایجنسیوں کو ”ناکام“ بنا دیا ہے‘۔
https://x.com/suhasinih/status/1727286369284976996?s=20
گرپتونت سنگھ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اپنی پوسٹ کے کیپش میں لکھا، ’تشدد تشدد کو جنم دیتا ہے، کیا مودی حکومت نتائج کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے؟‘۔سکھ علیحدگی پسند رہنما کے مطابق، ’بھارتی ایجنٹوں کی جانب سے امریکی سرزمین پر میری جان لینے کی ناکام کوشش بین الاقوامی دہشت گردی ہے جو امریکی خودمختاری، آزادی
اظہار اور جمہوریت کے لیے خطرہ ہے لہٰذا میں امریکی حکومت کو اس خطرے کا جواب دینے دوں گا‘۔