vosa.tv
Voice of South Asia!

کیا پاکستان ورلڈ کپ میں سیمی فائنل کھیلنے کی دوڑ سے باہر ہوگیا ؟؟؟

0

پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان ورلڈ کپ کے اہم میچ میں کانٹے کا مقابلہ ہوا ۔ لیکن آخر میں جیت جنوبی افریقہ کے حصہ میں آئی ۔ جہاں گرین شرٹس کو لگا تار چوتھی شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔وہیں افریقی ٹیم نے فتوحات کی ہیٹ ٹرک کرلی ہے۔ ورلڈ کپ دو ہزار تئیس میں بڑے اپ سیٹ کا شکار ہو کر نیدرلینڈ سے ہارنے والی جنوبی افریقی ٹیم نے جیت کی راہ پکڑ لی ہے ۔ ورلڈ کپ میں پاکستان کے خلاف اپنا چھٹا میچ کھیلتے ہوئے جنوبی افریقہ نے اپنی جیت کا سلسلہ جاری رکھا ۔ دونوں ٹیموں کے درمیان میچ انتہائی دلچسپ ہوا۔ پاکستانی ٹیم نے آخری گیند تک میچ میں لڑائی کی لیکن آخر میں جیت افریقہ کے حصہ میں آئی ۔جنوبی افریقی ٹیم کی باؤلنگ نے شاندار آغاز کیا۔ ٹیم کےدراز قد پیسر مارکو جانسن نے تین کھلاڑیوں کو پولین کا راستہ دکھایا ۔ جن میں دونوں اوپنرز بھی شامل تھے۔ پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے 65 گیندوں پر 50 رنز کی اننگز تو کھیلی مگر اس بار بھی وہ اپنی اننگز کو سینچری میں تبدیل نہ کرپائے ۔بابر کے آؤٹ ہو جانے کے بعد ٹیم جب مشکل میں نظر آرہی تھی تب سعود شکیل نے 53 گیندوں پر 52 رنز کی ایک اچھی اننگز کھیلی ۔شاداب خان نے بھی انکا بھرپور ساتھ دیا اور 43 رنز کی زمہ دارانہ اننگز کھیلی ۔ 35 اورز تک کھیل پر پاکستان کی گرفتھ اچھی نظر آرہی تھی ۔ مگر ان دونو ں بیٹرز کے آؤٹ ہوجانے کے بعد کوئی بیٹر جم کر نا کھیل سکا ۔اور سب غیر زمہ دارانہ شوٹس کھیل کر اپنی وکٹیں گنواتے رہے۔ پاکستان ٹیم پورے 50 آورز بھی نہیں کھیل پائی اور چنئی کی بیٹنگ وکٹ پر جہاں 300 سے زیادہ رنز کی امید کی جارہی تھی پاکستان ٹیم کی اننگز محظ 271 رنز پر سمٹ گئی۔پاکستان نے باؤلنگ میں اچھا آغاز کیا۔ پاکستانی گیند بازوں نے ڈی کاک، ڈوسن اور کلاسن جیسے تجربہ کار کھلاڑیوں کو زیادہ دیر وکٹ پر ٹھرنے نہیں دیا ۔ لیکن دوسرے طرف ایڈن مارکرم اور میلر کریز پر موجود رہے۔ انہوں نے مشکل وقت میں ٹیم کو سہارا دیا اور شاندار سنچری کی شراکت داری کی ۔ایک طرف تو مارکرم کریز پر کھڑے رہے لیکن دوسری جانب ایک کے بعد ایک وکٹ گرنے سے وکٹیں گرنے سے میچ آخری لمحات تک سنسنی خیز رہا۔ مارکرم نے 93 گیندوں پر 91 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ لیکن بدقسمتی سے وہ اپنی سنچری سے 9 رنز دور رہے۔ اس میچ میں جنوبی افریقہ نے 1 وکٹ سے پاکستان کو سنسنی خیز مقابلے میں شکست دی ۔ یہ میچ ہارنے کے بعد ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم کے لیے مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ اور سیمی فائنل کھیلنے کی امیدیں تقریباً دم توڑ گئیں ہیں ۔ٹیم کو میگا ایونٹ میں مسلسل چوتھی شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ بابر الیون کے لیے اب ہر میچ کرو یا مرو کی صورت اختیار کر چکا ہے۔ ماور اب حالات پاکستان ٹیم کے ہاتھ سے باہر جا چکے ہیں ورلڈ کپ میں سیمی فائینل کھیلنے کے لیے پاکستان ٹیم اب دوسری ٹیموں کے رحم و کرم پر ہے ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.