امریکا: سابق وکیل انتھونی کونٹے کا ٹیکس چوری کا اعتراف
میساچوسٹس(ویب ڈیسک) امریکی ریاست میساچوسٹس کے سابق وکیل پال انتھونی کونٹے نے وفاقی عدالت میں ٹیکس چوری کے جرم کا اعتراف کر لیا۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق، میساچوسٹس کے شہر اپٹن سے تعلق رکھنے والے سابق وکیل پال انتھونی کونٹے 2020 تک میساچوسٹس بار کے رکن رہے اور ٹیکسیشن، سرمایہ کاری اور رئیل اسٹیٹ کے ماہر کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے۔ وفاقی حکام کے مطابق، 2016 سے 2020 کے درمیان کونٹے نے نہ اپنی اور نہ ہی اپنی کمپنیوں کی ٹیکس ریٹرن جمع کروائیں۔ انہوں نے ذاتی اخراجات کے لیے کاروباری بینک اکاؤنٹس استعمال کیے، جن میں گاڑیوں کے پرزے، اسلحہ، زیورات اور دیگر قیمتی اشیاء کی خریداری شامل ہے۔ساتھ ہی انہوں نے اپنی آمدنی چھپانے کے لیے کمپنیوں سے رقوم اپنی بیوی کے اکاؤنٹس میں منتقل کیں اور انہی اکاؤنٹس سے ذاتی اخراجات پورے کیے، جن پر 2020 سے قبل ان کے دستخطی اختیارات موجود نہیں تھے۔ پال کونٹے کو 9 اکتوبر کو سزا سنائی جائے گی۔ انہیں پانچ سال قید، نگران رہائی، مالی ہرجانے اور دیگر قانونی سزاؤں کا سامنا ہو سکتا ہے۔ حتمی سزا کا تعین وفاقی ڈسٹرکٹ کورٹ کے جج امریکی سزائی رہنما اصولوں اور قانونی نکات کو مدنظر رکھتے ہوئے کریں گے۔ مقدمے کی تحقیقات انٹرنل ریونیو سروس (IRS) کریمنل انویسٹی گیشن نے کی جبکہ محکمہ انصاف کی ٹیکس ڈویژن کے ٹرائل اٹارنی کیترینا کاپلر اور اسسٹنٹ چیف خورخے المونٹے مقدمہ چلا رہے ہیں۔