امریکا کا مخصوص ممالک پر ویزا پابندی نافذ کرنے کا فیصلہ
ٹرمپ انتظامیہ نے بعض ممالک پر نئی سفری پابندیاں عائد کرنے کا عندیہ دیا ہے، جن میں پاکستان اور افغانستان کے شہری بھی متاثر ہوسکتے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق یہ نئی پالیسی سکیورٹی خدشات کی بنیاد پر تیار کی جا رہی ہے، اور 12 مارچ تک ان ممالک کی فہرست پیش کی جائے گی جہاں سے سفر پر مکمل یا جزوی پابندی لگائی جا سکتی ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ افغانستان کو مکمل پابندی والے ممالک میں شامل کیا جائے گا، جبکہ پاکستان کا نام بھی فہرست میں شامل ہونے کا امکان ہے۔امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وضاحت دی کہ امیگریشن، کسٹمز حکام، ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں پر تعینات افسران سمیت ان افراد پر ویزا پابندی عائد کی جا رہی ہے جو غیرقانونی تارکین وطن کو امریکا بھجوانے میں سہولت فراہم کرتے ہیں۔مارکو روبیو نے کہا کہ امریکا میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والوں کو روکنے کے لیے ان ممالک کو اپنی سرحدی نگرانی سخت کرنا ہوگی، کیونکہ سرحدوں کا تحفظ امریکا کی سلامتی کے لیے ناگزیر ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ پہلے ہی غزہ، لیبیا، صومالیہ، شام، یمن اور دیگر ممالک کے شہریوں پر ممکنہ پابندیوں کا عندیہ دے چکے ہیں۔ اس سے قبل، اپنی پہلی صدارت میں بھی انہوں نے سات مسلم اکثریتی ممالک پر عارضی سفری پابندیاں لگائی تھیں، جن میں ایران، عراق، لیبیا، صومالیہ، شام، اور یمن شامل تھے۔نئی ممکنہ پابندیوں کے باعث ہزاروں افغانوں کا مستقبل بھی غیر یقینی صورتحال کا شکار ہو گیا ہے، جنہیں امریکا میں رہائش کی کلیئرنس دی جا چکی تھی۔