نیویارکرز نے ٹول ٹیکس سے بچنے کے لیےگاڑیوں کا رخ تبدیل کردیا
ایم ٹی اے کے اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ ٹول ٹیکس(کنجشن) زون میں 7.5فیصد گاڑیوں کی تعداد کم ہوئی ہے
نیویارک(ویب ڈیسک)نیویارک میں ٹول ٹیکس(کنجشن)وصولی کا نظام ایک ہفتے سے زائد عرصے سے نافذ ہے۔جب سے ٹول وصولی شروع کی جارہی ہے تب سے گاڑیوں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے اور ڈرائیوروں نے زون میں جانا چھوڑ دیا ہے اور متبادل راستوں کا انتخاب کیا ہے۔ایم ٹی اے کی ڈپٹی چیف آف پالیسی اینڈ ایکسٹرنل ریلیشنز جولیٹ مائیکلسن نے بیان میں کہا کہ لوگوں نے ندی کے راستے کا انتخاب کیا ہے اور ٹول زون میں ٹریفک میں نمایاں کمی آئی ہے لوگ متبادل راستوں کو ترجیح دے رہے ہیں۔ ایم ٹی اے کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ اتوار سے جمعہ تک4لاکھ75ہزار سے5لاکھ61ہزار کاریں کنجشن زون میں چلی ہیں۔ایم ٹی اے کا کہنا ہے کہ سال کے اس وقت عام طور پر کاروں کی تعداد5لاکھ83ہزار ہونی چائیے تھی۔ یہ کاروں میں 7.5 فیصد کمی ہے۔علاوہ ازیں سب وے میں سواریوں میں پچھلے سال کے مقابلے میں تھوڑا سا اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ ہفتے کے اعدادوشمار کے مطابق سب وے پراوسطاً 3.7 ملین افراد سوار ہوئے تھے جبکہ 2024 میں اسی ہفتے کے دنوں میں تقریباً 3.47 ملین افراد سوار تھے۔ایم ٹی اے کے مطابق ایکسپریس بسوں پر سواری میں6فیصد ہوا ہے۔ جنوری 2024 کے مقابلے میں بسوں میں مسافروں کی تعداد67ہزار سے بڑھ کر 71ہزار ہو گئی ہے۔ایم ٹی اے کی ڈپٹی چیف آف پالیسی اینڈ ایکسٹرنل ریلیشنز جولیٹ مائیکلسن نے کہا کہ میرے خیال میں ہر ایک کے لیے واضح ہے کہ شہر میں یہ ایک بہت اچھا ہفتہ رہا ہے۔ کم ٹریفک اور پرسکون سڑکیں ہیں اور میرے خیال میں سب نے اسے دیکھا ہے۔ایم ٹی اے نے ابھی تک آمدنی کے حوالے سے نہیں بتایا کیونکہ مختلف گاڑیاں مختلف رقم ادا کرتی ہیں لیکن ایجنسی نے کہا کہ اس نے دیکھا ہے کہ ٹریفک تیزی سے چل رہی ہے۔ بسوں اور کراس ٹاؤن چلانے والی کاروں کو بھی فائدہ ہوا ہے۔نیویارک ہاسپیٹیلیٹی الائنس کے اینڈریو ریگی نے کہا کہ ڈیلیوری ٹرک کو انہی زون میں آنا ہوگا۔وہ ریستورانوں پر قیمتیں بڑھا رہے ہیں۔ وہ اپنے بلوں میں ایک سرچارج شامل کر رہے ہیں جو ریستورانوں کو ادا کرنا پڑے گا۔