ایف بی آئی ٹارگٹ کلر کی تلاش میں شامل،سنسنی خیز انکشافات
تین دن گزرنے کے بعد بھی تفتیش کاروں اور قاتل کے درمیان آنکھ مچولی کا کھیل جاری ،قاتل آگے،پیچھے پولیس،قاتل کے ملنے والے فنگر پرنٹ بھی دھندلے نکلے،ٹارگٹ کلر منصوبے کو عملی جامہ پہناکر نیویارک سے باہر نکل گیا،نیویارک پولیس نے شوٹر کی تلاش کے لیے دیگر ریاستوں سے مدد طلب کی،سینٹرل پارک سے شوٹر کا بیگ بھی برآمد ۔نیویارک پولیس کے سنسنی خیز انکشافات
نیویارک(ویب ڈیسک)نیویارک کے علاقے مین ہٹن مڈ ٹاؤن میں تین دن قبل قتل ہونے والے یونائیٹڈ ہیلتھ کیئر کے سی ای او کے قتل میں سنسنی خیز انکشافات کا سلسلہ جاری ہے ۔ٹارگٹ کلر تقریہبا ایک ہفتے سے زائد وقت تک نیویارک ٹہرا تھا وہ24نومبر کو نیویارک پہنچا تھا اور تھامسن کو قتل کرنے کے بعد بعد نیویارک شہر سے نکل چکا ہے ۔ٹارگٹ کلر نے شہر سے باہر جانے کے لیے سینٹرل پارک کے باہر بائیک پھینک دی اورکولمبس ایونیو اور ویسٹ 86 ویں اسٹریٹ پر پیدل گیا جس کے بعد ایک ٹیکسی میں سوار ہوکر جارج واشنگٹن برج بس اسٹیشن پر گیا جو 178 ویں نمبر پر پورٹ اتھارٹی کے زیر انتظام بس ٹرمینل ہے۔یہاں سے بس میں سوار ہوا ۔اس بس نے شہر سے باہر 6سے7اسٹاپ کیے ۔جس کے بعد سے ٹارگٹ کلر تفتیش کاروں کی نظروں سے اوجھل ہے ۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ٹارگٹ کلر کی گرفتاری کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں اور دیگر ریاستوں سے بھی مدد طلب کی ہے کہ کلر کے بارے میں کوئی معلومات فراہم کی جائیں ۔حکام کا کہنا ہے کہ سینٹرل پارک میں کینوسنگ کرتے ہوئے، پولیس نے شوٹر کا بیگ کو برآمد کیا اور بیگ کو فرانزک کے لیے سیدھا نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ کی لیب میں منتقل کردیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ شوٹر کی عدم گرفتاری پر ایف بی آئی کی خدمات حاصل کی گئی ہیں جو شوٹر کی تلاش میں شامل ہو گئی ہے۔تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ جائے وقوع سے ملنے والے شواہد کے کئی ٹکڑوں سے ڈی این اے کے نمونے حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ نمونے فی الحال چیف میڈیکل ایگزامینر کے دفتر میں ہیں جو ممکنہ میچ کے لیے ڈیٹا بیس کے ذریعے ترتیب دئیے جارہے ہیں۔تحقیقات میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ شوٹر نے جب نیویارک آنا تھا تو اسے واشگنٹن ڈی سی میں جہاز پر دیکھا گیا ہے ۔شوٹر چالاک ہے یہ ڈی سی یا اٹلانٹا سے سوار ہوا تھا ۔نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ مختلف ریاستوں کو معلومات فراہم کی کہ چھوٹی سے چھوٹی لیڈ فراہم کی جائے تفتیش کاروں نے اٹلانٹا جیسے شہروں اور ٹیکساس جیسی ریاستوں میں معلومات بھیجی ہیں۔ کنیکٹی کٹ میں ایک ایمٹرک ٹرین کو روکا گیا اور تلاشی لی گئی لیکن شوٹر کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ۔شوٹر کی آمد اور قتل کے درمیان 10 دن کا وقفہ تفتیشی کوششوں کا مرکز ہے۔پولیس نے پورے شہر سے ویڈیو جمع کی ہیں اور پتہ چلا کہ شوٹر نے سب وے، ٹیکسیوں، میکڈونلڈز دیگر کھانے پینے کی دکانوں پر نقد رقم ادا کی اور چہرے پر ماسک کی موجودگی کو یقینی بنائے رکھا۔تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ وہ جانتا تھا کہ وہ شہر میں قتل کا ارتکاب کرنے آ رہا ہے۔پولیس پانی کی بوتل سے فنگر پرنٹ حاصل کیے وہ دھندلے نکلے ہیں یہ واضح نہیں ہے کہ قاتل کی تلاش میں فنگر پرنٹ کس حد تک مددگار ثابت ہوں گے۔نیو یارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز نے جمعہ کے روز کہا کہ نیویارک پولیس شوٹرکو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے راستے پر گامزن ہے کیونکہ کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے مئیر نے شوٹر کی بغیر نقاب والی تصویر کا حوالہ دیا۔