نیویارک سٹی میں بس کرایہ ادا نہ کرنے والے مسافروں کی تعداد میں اضافہ
نیویارک:نیویارک سٹی میں بس کے کرایہ ادا نہ کرنے والے مسافروں کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس کی وجہ سے میٹروپولیٹن ٹرانسپورٹیشن اتھارٹی کو لاکھوں ڈالرز کا نقصان ہو رہا ہے۔ یہ صورت حال اس وقت پیدا ہورہی ہے جب ایم ٹی اے کو اپنےقدیم نظام کو جدید بنانے کے لیے نئے فنڈز کی اشد ضرورت ہے۔رپورٹ کے مطابق ہر روز تقریباً 10 لاکھ مسافر بغیر کرایہ ادا کیے بس میں سوار ہوتے ہیں۔یہ تعداد حیرت انگیز طور پر کووڈ کے بعد سے دوگنی ہو چکی ہے۔2020 میں صرف 21فیصد مسافر بغیر کرایہ ادا کیے بس میں سوار ہوتے تھے۔ اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ وباء کے دوران بسیں مفت کر دی گئی تھیں اور حکام کے مطابق اس پالیسی کو واپس لینا مشکل ثابت ہورہا ہے۔2022 میں، ایم ٹی اے کو بس کرایہ کی عدم ادائیگی سے 315ڈالرز ملین کا نقصان ہوا۔ ایم ٹی اے کے پاس کرایہ کی جانچ کے لیے انسپکٹرز موجود ہیں جو مسافروں سے کرایہ وصول کر سکتے ہیں یا چالان جاری کر سکتے ہیں لیکن ان کی محدود موجودگی کے باعث وہ ہر جگہ موجود نہیں ہو سکتے۔کوئنز کے اسمبلی ممبر زہران مامدانی کا کہنا ہے کہ بہت سے مسافر کرایہ اس لیے نہیں دیتے کیونکہ وہ اسے برداشت نہیں کر سکتے۔ ان کا مشورہ ہے کہ بسوں کو مفت کر دیا جائے اور ایم ٹی اے کے شہر اور ریاست کی طرف سے اس کے اخراجات برداشت کئے جائیں۔ مامدانی کے مطابق یہ تقریباً 800 ملین ڈالرز سالانہ کا خرچ ہوگا، جو بظاہر ایک بڑی رقم معلوم ہوتی ہے لیکن جب اسے شہر کے بجٹ اور ریاست کے بجٹ کے تناظر میں دیکھا جائے تو یہ معمولی سی رقم ہے۔یہ مسئلہ ایسے وقت میں سامنے آرہا ہے جب ایم ٹی اے کو آئندہ ماہ ایک نئے کیپٹل بجٹ کی تجویز پیش کرنی ہے، جس میں پرانے بیڑے سے نمٹنے کے چیلنجز شامل ہوں گے۔ایم ٹی اے کے سامنے درپیش چیلنجز کو مدنظر رکھتے ہوئے، بس کرایہ کی عدم ادائیگی کے مسئلے کو حل کرنا ضروری ہے تاکہ شہر کی نقل و حمل کے نظام کو مؤثر اور کارگر بنایا جا سکے اور مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے موزوں اقدامات کیے جا سکیں۔