vosa.tv
Voice of South Asia!

نیویارک ٹائمز اور دی اکانومسٹ کا صدر بائیڈن کو مہم معطل کرنے کا مشورہ  

0

دی ہل(ویب ڈیسک)نیویارک ٹائمز کے ایڈیٹوریل بورڈ نے صدر بائیڈن سے اپنی مہم معطل کرنے کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ جمعرات کو سابق صدر ٹرمپ کے خلاف بات کرتے ہوئے آواز ڈگمگا  (کانپ)رہی تھی۔ بورڈ نے لکھا ہے کہ مسٹر بائیڈن نے کہا ہے کہ وہ ایسے امیدوار ہیں جن کے پاس خطرے کو قبول کرنے اور اسے شکست دینے کا بہترین موقع ہے۔ بائیڈن کی یہ  دلیل بڑی حد تک  حقیقت پر منحصر ہے کہ انہوں نے 2020 میں مسٹر ٹرمپ کو شکست دی تھی۔ایڈیٹوریل بورڈ نے لکھا کہ یہ دلیل  اب کافی نہیں ہے کہ مسٹر بائیڈن کو اس سال ڈیموکریٹک نامزد کیوں ہونا چاہئے۔81 سالہ بائیڈن اٹلانٹا، گا میں اسٹیج پر ہلکی سی کھانسی اور بھونڈی آواز  کے ساتھ پیش  ہوئے، ان کی عمر اور ذہنی قابلیت کا مسئلہ ان کی مہم کے لیے ایک تکلیف دہ ہے اور اس بحث کو ایک موقع کے طور پر دیکھا گیا کہ وہ ملک کی خدمت کے لیے اپنے آپ کو بھی فٹ قرار دیتے ہیں لیکن ان کی کارکردگی نے ڈیموکریٹس میں بڑے پیمانے پر خوف کو جنم دیا اور اس بات کو دوبارہ  موضوع بحث بنایا کہ آیا بائیڈن کو استعفیٰ دینا چاہیے یاکسی اور کو ٹرمپ کا مقابلہ کرنے کی اجازت دینا چاہیے تھی ۔  بائیڈن مہم اور وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ وہ کہیں نہیں جا رہے ہیں۔  ٹائمز نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ بائیڈن اب  وہ آدمی نہیں رہے جو وہ چار سال پہلے تھے۔بائیڈن نے لوگوں کو یہ بتانے کی کوشش کی کہ وہ دوسری مدت ملنے پر کیا جدوجہد کریں گے ۔ انہوں نے مسٹر ٹرمپ کی اشتعال انگیزیوں کا جواب دینے کی ہمت کی جو کہ قابل قدر ہے ۔ بائیڈن  نے مسٹر ٹرمپ کو ان کے جھوٹ، ناکامیوں اور ٹھنڈے منصوبوں کے لیے جوابدہ ٹھہرایا ۔ادارتی بورڈ نے کہا کہ  پارٹیوں کے پاس کوئی وجہ نہیں ہے کہ ملک کی سالمیت اور سیکورٹی کو خطرے میں ڈالے کیونکہ ووٹروں نے مسٹر ٹرمپ مسٹر بائیڈن کی خامیوں کو مدنظررکھتے ہوئے انتخاب کرنا ہے۔بورڈ نے استدلال کیا کہ انتخابی مہم میں اس تاخیر سے کسی نئے امیدوار کو طلب کرنا ایک فیصلہ ہے جسے ہلکے سے نہ لیا جائے لیکن یہ ٹرمپ کے امریکی جمہوریت کے لیے خطرے کی سنگینی کی عکاسی کرتا ہے۔اسی طرح دی اکانومسٹ نے کہا کہ بائیڈن کو ایک طرف ہٹ جانا چاہیے اور کسی نئے کے لیے جگہ بنانا چاہیے، نومبر 2022 سے اپنے بیان کو دہراتے ہوئے، جب آؤٹ لیٹ نے کہا کہ بائیڈن کو دوبارہ انتخاب نہیں کرنا چاہیے۔ بورڈ نے کہا کہ ابھی بھی بائیڈن مہم سے دستبردار نہیں ہوتے تو وہ ٹرمپ کو فوقیت دیں گے۔ بورڈ نے لکھا کہ انتخابی مہم کے لیے نئے امیدوار کو لایا جائے اور اس فیصلے کو ہلکا نہ لیا جائے۔یہ حقیقت ہے کہ  ٹرمپ  امریکی جمہوریت کے لیے  سنگین خطرہ ہے ۔اسی طرح اکانومسٹ نے بھی لکھا ہے کہ بائیڈن کو مہم سے دستبردار ہوجانا چائیے اور کسی دوسرے نئے امیدوار کو موقع دینا چائیے جبکہ نومبر 2022 کے اپنے بیان کو دہراتے ہوئےآؤٹ لیٹ نے کہا کہ بائیڈن کو دوبارہ انتخاب نہیں لڑنا چائیے ۔اکانومسٹ نے کہا کہ جمعہ کو صدر بائیڈن نے  اپنی بڑی  مہم معطل کی ۔اکانومسٹ کا کہنا ہے کہ مسٹر بائیڈن نے ایک غلطی کے بعد شمالی کیرولائنا میں ایک مہم روکی جہاں انہوں نے گھبراہٹ پر قابو پانے کی کوشش کی۔اکانومسٹ نے تسلیم کیا کہ بائیڈن نے مسٹر ٹرمپ کا مقابلہ کرنے کے لیے پرجوش تقریر کی لیکن مسٹر بائیڈن کو بچانے کے لیے یہ کافی نہیں ہے ۔مسٹربائیڈن نے جمعرات کو ایک ضروری سوال کا جواب دیا یہ وہ جواب نہیں تھا جس کی وہ اور ان کے حامیوں کو امید تھی لیکن اگر ٹرمپ کی دوسری مدت کا خطرہ اتنا ہی بڑا ہے جتنا کہ وہ کہتے ہیں  تو ہم ان سے اتفاق کرتے ہیں کہ خطرہ بہت بڑا ہے۔ مسٹر بائیڈن نے ملک کی بہترین خدمت کی ہے  ان کا فیصلہ ملک کے لیے ہوگا ۔ان کی پارٹی کے پاس صرف ایک انتخاب ہے کہ وہ پیچھے ہٹ جائیں ۔ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.