سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر سزا کے سائے منڈلانے لگے
متوقع سزا کے بعد انکی زندگی کیسے بدلے گی:
نیو یارک (نیوز ڈیسک)ڈونلڈ ٹرمپ پہلے سابق صدر ہیں جنہیں جرائم کا مرتکب ٹھہرایا گیا ہے اور اب وہ پہلے شخص ہوں گے جنہیں امریکہ میں مجرم ہونے کی حقیقت کا سامنا کرنا ہو گا۔امریکی جریدے ٹائمز نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ مجرمانہ فیصلے کے نتیجے میں ممکنہ طور پر ٹرمپ کے حقوق اور مراعات پر نئی پابندیاں عائد ہو سکتی ہیں، جس سے ممکنہ طور پر ان کی ووٹ ڈالنے، ہتھیار رکھنے اور دوسرے ممالک کے سفر پر اثرات مرتب ہوں گے۔ تاہم ڈونلڈ ٹرمپ کو ابھی تک سزا نہیں سنائی گئی ہے اور اس نے فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا عزم کیا ہے۔ ٹائمز کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کو اگر عدلت کی جانب سے سزا سنا دی گئی تو امریکی آئین اور قوانین کے مطابق انہیں صدارتی انتخابات بدستور لڑنے کی اجازت ہو گی لیکن اس کے ساتھ ساتھ انہیں غیر معمولی مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔ ان میں بڑی مشکلات یہ ہو سکتی ہیں۔
سفر پر پابندیاں:
سزا یافتہ مجرم کے طور پر ٹرمپ کا پاسپورٹ خود بخود امریکی حکومت ضبط نہیں کرے گا۔ لیکن اسے کچھ ممالک کا سفر کرنا زیادہ مشکل ہو سکتا ہے۔کینیڈا اور میکسیکو سمیت 37 ممالک مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے افراد کو اپنی سرحدوں میں داخل ہونے سے روکتے ہیں۔ یہاں ان تمام ممالک کا نقشہ ہے جو ٹرمپ دورہ کرنے سے قاصر ہو سکتے ہیں۔ ٹرمپ کو 37 ممالک میں داخل ہونے کے لیے خصوصی اجازت درکار ہوگی جو غیر ملکیوں کو جرم کی سزا کے ساتھ اجازت نہیں دیتے۔ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اگر دوسری مدت کے عہدے پر فائز ہوتے ہیں توسفری پابندیاں ممکنہ طور پر ٹرمپ کی صدارت کو پیچیدہ بنا دیں گی۔ اگر ٹرمپ نے دورہ کرنے کی اجازت کی درخواست کی تو کچھ حکومتیں سفری پابندی کو ختم کرنے کا انتخاب کر سکتی ہیں، لیکن فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ کون سے ممالک ایسا کرنے کو تیار ہوں گے۔یاد رہے کہ سابق صدر جارج ڈبلیو بش اپنے عہدہ کے دوران اسی طرح کے مسئلے سے دوچار ہوئے جب انہیں سرکاری دورے پر کینیڈا میں داخل ہونے کے لیے خصوصی چھوٹ کے لیے درخواست دینا پڑی کیونکہ انھوں نے دہائیاں قبل نشے میں ڈرائیونگ کے الزام میں جرم قبول کیا تھا۔ تاہم یہ ایک بدعنوانی کا الزام تھا جس پر کبھی بھی عدالت میں مقدمہ نہیں چلایا گیا تھا جبکہ ٹرمپ کو ایک جیوری نے سنگین الزامات میں سزا سنائی تھی۔ لیکن ٹرمپ کے معاملے میں صورتحال بالکل مختلف ہے۔ یاد رہے کہ اگلے سال عالمی رہنماؤں کی G7 سربراہی کانفرنس کینیڈا میں ہونے والی ہے۔
ووٹنگ کے حقوق:
سزا یافتہ مجرم خود بخود امریکہ میں ووٹ دینے کے حق سے محروم نہیں ہوتے ہیں۔ مختلف ریاستوں کی اس معاملے پر مختلف پالیسیاں ہیں۔ لیکن ٹرمپ اپنے لیے ووٹ کاسٹ نہیں کر پائیں گے اگر وہ نومبر کے انتخابات کے وقت قید ہو گئے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ فلوریڈا میں جہاں ٹرمپ رہتے ہیں اور 2020 سے ووٹ دے چکا ہے، ایک مجرم کی ووٹ ڈالنے کی اہلیت ریاست کے قوانین پر منحصر ہے جہاں سزا سنائی گئی ہے۔ مثال کے طور پرنیویارک جو صرف ایک مجرم کے ووٹنگ کے حقوق کو منسوخ کرتا ہے جب وہ قید ہیں۔ جج جو فیصلہ کریں گے کہ آیا ٹرمپ 11 جولائی کو جیل کاٹیں گے یا نہیں۔ ادھر فلوریڈا کے گورنر رون ڈی سینٹیس ایک ریپبلکن جنہوں نے پارٹی کی 2024 کی نامزدگی کے لیے ٹرمپ کو چیلنج کیا تھا۔انہوں نے اس بات کو یقینی بنانے کا عزم کیا ہے کہ ٹرمپ اپنی آبائی ریاست میں ووٹ دے سکتے ہیں۔
بندوق کی ملکیت:
نیویارک کی ریاست اور وفاقی قانون کسی جرم کے مرتکب افراد کو آتشیں اسلحہ رکھنے سے منع کرتا ہے یعنی ٹرمپ کو 11 جولائی کو اپنی سزا سنانے سے پہلے اپنے تمام آتشی اسلحے حکام کے حوالے کرنا ہوں گے یا قانونی طور پر کسی دوسرے شخص کے حوالے کرنا ہوں گے۔ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا ٹرمپ کے پاس فی الحال کوئی بندوق ہے۔ 2012 کے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اس کے پاس نیویارک میں دو آتشی اسلحے چھپا کر لے جانے کا پرمٹ تھا: ایک Heckler & Koch HK45 اور ایک .38-caliber Smith & Wesson۔ 2016 کے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا، "میں ہمیشہ اپنے اوپر ہتھیار رکھتا ہوں۔”
ٹرمپ نیویارک میں ریاستی جج کو درخواست دے کر اپنے بندوق کے حقوق بحال کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں جہاں انہیں سزا سنائی گئی تھی۔ امریکی سپریم کورٹ میں بھی وزن ہوسکتا ہے: سزا یافتہ مجرموں کے لئے وفاقی بندوق کی ممانعت کو چیلنج کرنے والے ایک کیس کی اپیل ملک کی اعلیٰ ترین عدالت میں کی گئی ہے، لیکن ججوں نے ابھی تک یہ نہیں کہا ہے کہ آیا وہ اس چیلنج کو سنیں گے یا نہیں۔
پروبیشن آفیسر میٹنگز:
جب کہ ٹرمپ اپنی پہچان پر آزاد ہیں اور جلد ہی ان کا انٹرویو ایک پروبیشن افسر یا ماہر نفسیات کے ذریعے سزا سے پہلے کی رپورٹ کے لیے کیا جائے گا جسے مرچن اپنی سزا کا فیصلہ کرنے میں مدد کے لیے استعمال کرے گا۔ نیویارک اسٹیٹ یونیفائیڈ کورٹ سسٹم کے مطابق انٹرویو کے دوران ٹرمپ "ایک اچھا تاثر بنانے کی کوشش کر سکتے ہیں اور وضاحت کر سکتے ہیں کہ وہ کیوں ہلکی سزا کے مستحق ہیں۔ رپورٹ میں ٹرمپ کے اہل خانہ اور دوستوں کے ساتھ ساتھ کیس میں ملوث دیگر افراد کے انٹرویوز بھی شامل ہو سکتے ہیں۔ اس میں ٹرمپ کی ذاتی تاریخ، مجرمانہ ریکارڈ اور سزا کے لیے سفارشات بھی شامل ہو سکتی ہیں۔