شہر اور نوجوانوں کی بہتری کے لیے انقلابی تبدیلیاں متوقع،مئیر نیویارک
نیویارک کے مئیر ایرک ایڈمز 27مئی کو ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں پیش ہوئے جہاں پر انہوں نے مختلف ایشوز پر بات چیت کی ۔مئیر ایڈمز نے پروگرام کے ابتداء میں کہا کہ ہمارے ساحل بہت خوبصورت ہیں جو ہمارے شہر کی خوبصورتی میں اضافہ کرتے ہیں۔نیویارک شہر میرے اور لوگوں کے لیے جنت کی طرح ہے لوگ شہر چھوڑنا نہیں چاہتے یا شہر چھوڑنے کے متحمل نہیں ہیں ۔ ہم جانتے ہیں کہ شہر کی بہتری کے لیے کیا اقدامات کرنے ہیں اور عملے کی سطح کو برقرار رکھنے کے لیے ہمیں کیا کرنا ہے۔مئیر کا کہنا تھا کہ کچھ پرانے فرسودہ قوانین کو دیکھنا ضروری ہے جو اپنی جگہ موجود ہیں اور ہم کچھ بڑی تبدیلیاں کرنے کے قابل ہیں اور انقلابی تبدیلیوں کا اعلان ہم تھوڑی دیر بعد کرنے جا رہے ہیں اور یہ سوچ کر میں بہت پرجوش ہوں۔انہوں نے کہا کہ اب ہمارے پاس 300 گز تیراکی کا وقت نہیں ہوگا، پول 300 گز کے نہیں ہیں۔ہمیں اپنا وژن کلئیر کرنا ہے۔ آپ کو یہ دیکھنے کے لیے تالاب میں دیکھنے کی ضرورت نہیں ہے کہ آیا زندگی کا بیڑا ہے یا اس نوعیت کی کوئی چیز ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تنخواہوں میں کچھ اہم تبدیلیاں متوقع ہیں اور ساتھ ہی ساتھ اب اشتہار دینے کی ہماری صلاحیت بھی برقرار ہے ۔مئیر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم شہر میں بہت سی ایسی چیزیں کرتے ہیں جن کا کوئی مطلب نہیں ہوتا۔ ایک لائف گارڈ کو ایک چھوٹے تالاب کے لیے ایک وقت میں 300 گز تیرنے کے قابل کیوں ہونا چاہیے؟ یہ صرف منطقی نہیں ہے یا آپ کو تالاب پر بہت دور زندگی کا بیڑا کیوں دیکھنے کے قابل ہونا چاہئے؟ہمارے پاس ساحلوں پر مضبوط تیراک ہونے جا رہے ہیں۔ اب ہم مناسب تعیناتی کر سکتے ہیں اور پول میں کسی کو بچانے کے لیے آپ کو اولمپک کے عظیم تیراک بننے کی ضرورت نہیں ہے۔میئر ایڈمز کا کہنا تھا کہ ہم ان تمام پچھلی فہرستوں کا جائزہ لینے جارہے ہیں جن کے جائزے پہلے بھی لوگوں نے لیے تھے لیکن کوئی خاطر خواہ رزلٹ نہیں دے پائے تھے۔ ہم یہ دیکھنے جا رہے ہیں کہ ہم کس طرح اہل لوگوں کو بورڈ میں لاتے ہیں تاکہ ہمارے ساحل ،تالاب کھلے اور لوگوں کو گرمیوں کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہونے کے مواقع دستیاب ہوں۔میئر ایڈمز نے کہا کہ وہ تمام رکاوٹیں تھیں۔ جیسا کہ میں نے کہا تصور نہیں کریں گے کہ شہر میں ہمارے پاس کتنے قوانین ہیں جو صرف قدیم ہیں یہ تقریباً ہمارے ہاں کے شہر کی طرح ہے۔ آخری زوننگ تقریباً 60 کی دہائی کے دوران ہوئی تھی۔ہم نے ابھی مسلسل ایسے طریقہ کار کو انجام دیا ہے جس کا اب کوئی مطلب نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم لائف گارڈز کی بھرتی جاری رکھیں گے۔ بھرتی کی مدت ابھی ختم ہو چکی ہے لیکن جب ہم طویل مدتی دیکھیں گے تو اس کا بہت اچھا اثر پڑے گا۔میئر ایڈمز نے کہا کہ یہی حقیقت ہے اور اسی لیے گورنر کے ساتھ شراکت داری کرتے ہوئے ہم اندرون شہر کے نوجوانوں کو تیراکی جاننے اور لائف گارڈ بننے کے مواقع فراہم کریں گے۔اس حوالے سے تیراکوں کی خوبصورتی کا حصہ بننے کے لیے ایک حقیقی جامع پلان مرتب کررہے ہیں اور اسی پر ہمیں توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے اور ہم نے توجہ مرکوز رکھی ہوئی ہے۔مئیر ایڈمز نے کہا کہ ہم نے اپنی سڑکوں سے 2,200 بندوقیں ہٹا دی ہیں ہم نے فائرنگ، قتل عام میں دوہرے ہندسے کی کمی دیکھی ہے۔ مجموعی طور پر جرائم میں کمی آئی ہے لیکن ہم تحفظ کا احساس بھی چاہتے ہیں۔ میں نے پہلے دن سے کہا تھا کہ نمبروں کا کوئی مطلب نہیں اگر لوگ خود کو محفوظ محسوس نہیں کرتے اور اس وردی والے افسر کی ہمہ گیر موجودگی اور ہمارے نوجوانوں کے لیے متبادل تلاش کرنے سے بہتر کوئی چیز نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ نوجوان آدھی رات کو باسکٹ بال سمیت دیگر کھیلوں اور پروگرام کو جاری رکھیں ہم نے بہتر ماحول فراہم کریں ۔ہم نوجوانوں کو محفوظ مقامات فراہم کرنا چاہتے ہیں جہاں آپ کو جرائم کی غیر متناسب مقدار نظر آتی ہے ہمیں ملکر جرائم کا سدباب کرنا ہے۔مئیر نے کہا کہ سٹی ہال نے کبھی بھی لائبریریوں کو بند کرنے یا ان چیزوں کے اوقات کم کرنے کا فیصلہ نہیں کیا۔ ہر ایجنسی اور ادارے سے کہا گیا کہ وہ استعداد تلاش کریں۔ لائبریریوں نے اس بات کا تعین کیا کہ وہ افادیت کہاں سے آئے گی۔انہوں نے کہا کہ اسپیکر اور میں دو بجٹ لانے میں کامیاب رہے ہیں اب ہم اس کے ساتھ ساتھ کچھ الگ کرنے جارہے ہیں ۔میئر ایڈمز نے کہا کہ نہیں ہم کوئی ادارہ استعمال نہیں کر رہے ہیں۔ ہمارے پاس اس وقت بجٹ کا بحران ہے۔ ہمارے تارکین وطن اور پناہ کے متلاشیوں پر $4 بلین سے زائد خرچ ہوئے،گزشتہ ادوار میں بھی اربوں ڈالرز خرچ ہوئے ہمیں راستے تلاش کرنے ہوں گے۔ نہ صرف تارکین وطن اور پناہ کے متلاشیوں سے منسلک ڈالروں سے نمٹنا بلکہ COVID کی مالی اعانت کی وجہ سے ہمیں مالی مشکلات سے گزرنا پڑا ۔ ہمیں ان دوسرے ڈالروں سے نمٹنا تھا جو ختم ہو رہے تھے اور اپنے یونین کنٹریکٹس کو طے کرنا تھا جو پرانے تھے۔ یہ کوئی ادارہ استعمال نہیں کر رہا ہے۔یہ سمارٹ ہونے کے بارے میں ہے اور اسی لیے آزاد مالیاتی مبصرین ایڈمز انتظامیہ کو کہہ رہے ہیں، وہ سخت انتخاب کر رہے ہیں وہ شہر کے مالی استحکام کے لیے صحیح کام کر رہے ہیں اور ہم ایسا کرنے جا رہے ہیں اور یہ سارے معاملات اسپیکر کے ساتھ گفتگو کا حصہ ہے۔ ہمارے پاس ضائع کرنے کے لیے ڈالر نہیں ہیں۔میئر ایڈمز: نہیں، ہر وہ بچہ جو سیٹ چاہتا ہے اسے سیٹ تک رسائی حاصل ہوگی۔ میئر ایڈمز نے مزید کہا کہ اگر میری ٹیم میرے پاس آئے اور کہے،ایرک، آپ کو سٹی کونسل کی کمیٹی چیئرز کی منظوری دینی چاہیے۔ میں کہوں گا، "نہیں، میں ایسا نہیں کروں گا۔” مجموعی ایجنڈے کو انجام دینے کے لیے اسپیکر کو اپنی کرسیوں کی ضرورت ہوتی ہے۔میری کرسیاں میرے کمشنر ہیں۔ میں اس بات کا تعین کرنے کے لیے سٹی کونسل میں نہیں جاؤں گا کہ پبلک سیفٹی چیئر کون ہے، ہاؤسنگ کون ہے، زمین کے استعمال کی کرسی کس کے پاس ہے کیونکہ سٹی کونسل میں اسپیکر جس سمت جانا چاہتا ہے اس کا تعین کرنا میرے لیے بالکل غلط ہے۔ہمارے کمشنر تمام منتخب افراد کے ساتھ ہم آہنگی کر رہے ہیں لیکن اس بات کا تعین کرنے کے لیے کہ سٹی کونسل کو اس بات پر حق اور رضامندی حاصل کرنی چاہیے کہ میں بطور کمشنر کس کو منتخب کروں۔ میں ان کے ساتھ ایسا نہیں کروں گا میں ان سے کہہ رہا ہوں کہ وہ میرے ساتھ ایسا نہ کریں لیکن میں اس عمل کا احترام کرتا ہوں۔ انہیں یہ حق حاصل ہے کہ وہ جو بھی قانون پاس کرنا چاہیں اسے نافذ کریں، میں اس کا احترام کرتا ہوں۔ ہم آگے بڑھ سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ ایڈمز کے خلاف لڑائی ہےیہ سچ نہیں ہے۔وہ تین چار چیزیں جن پر ہم متفق نہیں ہیں ان کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہے کہ ہم نے شہر کو کس طرح کامیابی سے COVID سے باہر نکالا اور ہم نے شہر کو دوسرے بحرانوں سے کیسے نکالا۔مئیر نے بتایا کہ شہر کے رہائشیوں کا ایک گروپ ہفتے پہلے ہمارے پاس آیا اور کہا کہ وہ عوامی تحفظ کے مسائل کے بارے میں فکر مند ہیں۔ انہوں نے ہم سے چارٹر پر نظر ثانی کرنے کو کہا۔ اس اجلاس میں پبلک سیفٹی کمیٹی کے سربراہ کو مدعو کیا گیا تھا۔ سٹی ہال میں ہماری میٹنگ ہوئی۔مئیر نے دیگر معاملات پر بات چیت کی اور کہ شہر کی بہتری اور نوجوانوں کے لیے انقلابی اقدامات کا اعلان جلد ہی متوقع ہے۔