30 ہزار اوبر ڈرائیور کے لیے40 ملین ڈالر بچ گئے
نیویارک ٹیکسی وررکز الائنس نے اوبر اور لفٹ کے ساٹھ ہزار ڈرائیور کو ان کی غصب شدہ رقم واپس دلوادی ۔ الائنس کے شریک بانی جاوید طارق نے ڈرائیوروں سے کہا ہے کہ وہ اپنی غصب شدہ رقم کے لیے فوری کلیم جمع کروائیں، 31 مارچ کے بعد تمام رقم منجمد ہوجائے گی۔
نیویارک ٹیکسی ورکرز الائنس نے ساڑھے آٹھ سالہ جدوجہد کے بعد اوبر ڈرائیور کی چوری شدہ رقم کی واپسی کے لیے اٹارنی جنرل آفس کے ذریعے 328 ملین ڈالر کا کیس جیت لیا تھااور اب تک 60 ہزار ڈرائیور نے اپنی حصے کی رقم حاصل کرلی ہے۔نیویارک ٹیکسی ورکرز الائنس کے شریک بانی جاوید طارق کا کہنا ہے ابھی بھی 40 ملین ڈالر کی رقم باقی ہے جس کے لیے 30 ہزار ڈرائیور نے اپنا کلیم جمع نہیں کروایا، ہم نے اے جی آفس سے 31 مارچ تک کی مہلت حاصل کی ہے ۔ ان دنوں لانگ آئی لینڈ میں واقع ٹیکسی ورکرز الائنس کے دفتر میں اوبرڈرائیورز اپنی چوری شدہ رقم کے کلیم جمع کروارہی ہے جہاں انھیں بلامعاوضہ سروس فراہم کی جارہی ہے۔الائنس کے رہنما موہن سنگھ کا کہنا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ کوئی بھی ڈرائیور اس ریلیف سے محروم رہے، ایسے ڈرائیور جو انتقال کر گئے ان کے لواحقین کلیم جمع کواسکتے ہیں ۔نیویارک ٹیکسی ورکرز الائنس کا کہنا ہے کہ ڈرائیورز کے حقوق کے لیے قانونی جدوجہد بڑی مشکل سے کامیاب ہوئی ہے، اگر ڈرائیورز نے اپنے کلیم جمع نہیں کروائےتو 40 ملین ڈالر کی رقم منجمد ہو جائے اور ہمارے ڈرائیور اس سے محروم رہ جائیں گے۔