vosa.tv
Voice of South Asia!

ہنٹر بائیڈن کی معافی نظام انصاف کو کمزور کرنے کے مترادف قرار

0

خصوصی وکیل ڈیوڈ ویس نے ہنٹر بائیڈن کی تحقیقات پر حتمی رپورٹ جاری کردی ہے،صدر بائیڈن نے بیٹے ہنٹر کو بندوق، ٹیکس کی سزاؤں پر معافی جاری کی۔

واشنگٹن(ویب ڈیسک)خصوصی وکیل ڈیوڈ ویس صدر بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کی تحقیقات پر حتمی رپورٹ جاری کردی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ہنٹر بائیڈن کی معافی کا اعلان امریکی نظام انصاف کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔ویس نے حتمی رپورٹ میں صدر جو بائیڈن کے بیان پر تنقید بھی کی جس میں بائیڈن کی طرف سے میں کہا گیا تھا کہ ویس کی تحقیقات کچی سیاست سے متاثر ہونے کی کوشش ہے۔محکمہ انصاف نے رپورٹ جاری کی ہے۔ ہنٹر بائیڈن کی دو الگ الگ سزائیں ان کے والد صدر بائیڈن نے الیکشن کے چند ہفتوں بعد دسمبر معاف کردی تھیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ  ہنٹر بائیڈن نے ٹیکس کے متعدد جرائم کا اعتراف کیا تھا۔اس طرح استغاثہ نے ہنٹر بائیڈن کے منشیات اور الکحل کے استعمال، متنازعہ غیر ملکی کاروباری معاملات اور 2018 میں اس کی بندوق کی خریداری کا جائزہ لیا۔جس کے بعد صدر بائیڈن نے دسمبر ہنٹر بائیڈن کے لیے معافی جاری کی، تو جو بائیڈن نے دعویٰ کیا کہ ان کے بیٹے سے متعلق تحقیقات کو کچی سیاست نے متاثر کیا ہے۔کوئی بھی معقول شخص جو ہنٹر کے معاملات کے حقائق کو دیکھتا ہے وہ کسی دوسرے نتیجے پر نہیں پہنچ سکتا جس سے ہنٹر کو صرف اس وجہ سے نکالا گیا کہ وہ میرا بیٹا ہے۔ویس نے رپورٹ میں صدر کے اس دعوے پر تنقید کی۔رپورٹ میں کہا گیا کہ دیگر صدور نے خاندان کے افراد کو معاف کیا  لیکن ایسا کرتے ہوئے کسی بھی صدور نے محکمہ انصاف کے سرکاری ملازمین کو بدنام نہیں کیا لیکن صدر بائیڈن نے ملازمین کو بدنام کیا۔ویس نے رپورٹ میں لکھا کہ عدالتوں کے8 ججوں نے ان دعووں کو مسترد کر دیا ہے کہ وہ انتخابی یا انتقامی مقاصد کا نتیجہ تھے۔ان فیصلوں کو سوالیہ نشان بنانا اور قانون کی آزاد انتظامیہ میں جانبداری کا انجیکشن لگانا اس بنیاد کو کمزور کرتا ہے جو امریکہ کے نظام انصاف کو منصفانہ بناتا ہے بلکہ یہ عمل نظام انصاف کو کمزور کرتا ہے اور ایسے ادارے پر عوام کا اعتماد ختم ہو جاتا ہےِ۔امریکہ کے نظام انصاف کو منصفانہ اور مساوی بنانے کی بنیاد کو کمزور کر دیتا ہے۔ ایک ایسے ادارے پر عوام کا اعتماد جو قانون کی حکمرانی کے تحفظ کے لیے ضروری ہے۔رپورٹ کے مطابق ان بے بنیاد الزامات کا کوئی جواز نہیں ہے اور ان کو دہرانے سے پورے نظام انصاف کی سالمیت کو خطرہ ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.