vosa.tv
Voice of South Asia!

امریکا میں37قیدیوں کی سزائے موت ختم کرنے کی تیاری

0

صدر بائیڈن کے سامنے 40قیدیوں کی سزائے موت کی فہرست رکھی گئی ہے جن میں سے3قیدیوں کی سزائیں برقرار رہیں گی باقی37کی سزائے موت ختم کردی جاسکتی ہے۔تین قیدی بم دھماکے سمیت سنگین جرائم میں ملوث ہیں جن کی سزا صدر معاف نہیں کرسکتا ہے۔وائٹ ہاؤس کا بھی پیر کے روز بیان آگیا

واشنگٹن(ویب ڈیسک)صدر جوبائیڈن کی صدارت کے خاتمے کا وقت جیسے جیسے قریب آرہا ہے ۔صدر بائیڈن اہم فیصلے کررہے ہیں۔اب صدر بائیڈن 37سزائے موت کے قیدیوں کی سزائے موت کو ختم کرنے جارہے ہیں جنہیں مختلف مقدمات میں ملک بھر کی عدالتوں سے سزائے موت سنائی جاچکی ہے۔صدر  بائیڈن کی سزاؤں میں کمی کی فہرست میں3قیدی شامل نہیں ہیں اور ان کی سزائے موقت برقرار رہے گی۔سزائے موت برقرار رہنے والوں میں مجرم زوخار سارنیف شامل ہے ۔مجرم پر بوسٹن میراتھن میں بم دھماکے کے کیس میں جرم ثابت ہوا اور عدالت سے سزائے موت کی سزا ہوئی۔دوسرا قیدی  رابرٹ بوورز ہے جسے ٹری آف لائف سیناگوگ میں لسانی بنیاد پر فائرنگ کرکے قتل عام کیا تھا جبکہ تیسرا مجرم ڈیلن روف ہے ۔اس مجرم نے جنوبی کیرولینا میں نسلی بنیادوں پر فائرنگ کرکے چرچ جانے والے9 سیاہ فام کو قتل کردیا تھا۔ وائٹ ہاؤس نے پیر کے روز بیان جاری کیا ہے کہ صدر جو بائیڈن وفاقی سزائے موت کے 37 قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کر رہے ہیں۔3قیدیوں کی سزائیں برقرار رہیں گی۔صدر بائیڈن کا بھی بیان سامنے آیا ہے کہ سزاؤں میں تبدیلیاں دہشت گردی اور نفرت انگیز اجتماعی قتل مجرموں کے ساتھ نہیں ہو گی ۔میں ان قاتلوں کی مذمت کرتا ہوں اور گھناؤنی حرکتوں کے متاثرین کے لیے غمزدہ ہوں، اور ان تمام خاندانوں کے لیے دکھ کا اظہار کرتا ہوں جنہیں ناقابل تصور اور ناقابل تلافی نقصان  برداشت کیا ہے ۔بائیڈن نے کہا کہ اپنے ضمیر عوامی محافظ، سینیٹ کی عدلیہ کمیٹی کے چیئرمین، نائب صدر سے مشاورت کی اور اب تجربے کی بنیاد پر  میں پہلے سے کہیں زیادہ اس بات پر قائل ہوں کہ ہمیں وفاقی سطح پر سزائے موت کے استعمال کو روکنا چاہیے۔ ویٹیکن نیوز سورس کی خبر کے مطابق پوپ فرانسس نے اکتوبر میں اینجلس میں خطاب کے دوران موت کی سزا پانے والے امریکیوں کی سزاؤں کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا تھا  اور ساتھ دعا کرائی تھی کہ قیدیوں کی سزاؤں کو تبدیل کیا جائے یا بدل دیا جائے۔ آئیے ہم اپنے ان بھائیوں اور بہنوں کے بارے میں سوچیں اور رب سے دعا کریں کہ وہ انہیں موت سے بچائے۔بائیڈن بھی ایک عقیدت مند کیتھولک ہیں اور اگلے ماہ اٹلی کے دورے کے دوران ہولی سی کا دورہ کرنے کے لئے تیار ہیں، جہاں وہ پوپ کے ساتھ ملاقات بھی کریں گے۔ سزائے موت کے انفارمیشن سینٹر کے مطابق سزائے موت کے منتظر 38 فیصد قیدی سیاہ فام ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.