vosa.tv
Voice of South Asia!

غزہ میں امریکی ہتھیاروں کا استعمال بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔امریکا

0

امریکہ کی غزہ جنگ میں امریکی ہتھیاروں کے استعمال پر شدید تنقید،مشرقی رفح سے300،000افرادکا انخلاء

اسرائیل کے اہم بین الاقوامی اتحادی امریکا نے جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ یہ "تجزیہ کرنا مناسب” ہے کہ اسرائیل نے 7ماہ سے جاری جنگ کے دوران بین الاقوامی انسانی قوانین سے متصادم طریقوں سے ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے۔ محکمہ خارجہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل طویل لڑائی کے بعد وہ "حتمی نتائج” تک نہیں پہنچ سکا اور ہتھیاروں کی ترسیل کو روکنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ۔واضح رہے کہ دونوں اتحادیوں کے درمیان تعلقات اس ہفتے کے شروع میں اس وقت خراب ہو گئے جب امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ اگر اسرائیل نے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی دھمکی کے بعد رفح پر مکمل حملہ کیا تو وہ ہتھیاروں کی کچھ فراہمی روک دیں گے۔امریکہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل کسی ایسے شہر پر حملہ کرتا ہے جہاں ایک اندازے کے مطابق 1.4 ملین شہری پناہ گزین ہیں تو اس کی ساکھ کو پہنچنے والا نقصان کسی بھی ممکنہ فوجی فائدہ سے کہیں زیادہ ہو گا۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے بارہا کہا ہے کہ حماس کے بقیہ جنگجوؤں کی تلاش میں رفح میں زمینی فوج بھیجے بغیر عسکریت پسند گروپ کے 7 اکتوبر کے خونریز حملے کو دہرانے کے کسی بھی امکان کو ختم نہیں کر سکتا۔نیتن یاہو نے اس عزم کا اظہار کیا: "اگر ہمیں تنہا کھڑا ہونا ہے تو ہم تنہا کھڑے ہوں گے۔علاوہ ازیں اسرائیلی فوج نے ہفتے کے روز کہا کہ اس ہفتے جنوبی غزہ شہر سے انخلا کا حکم دینے کے بعد سے تقریباً 300,000 افراد مشرقی رفح سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر علاقے میں چلے گئے ہیں۔ فوج نے پیر کے روز مشرقی رفح کو خالی کرنے کا حکم دیا تھا کیونکہ اس نے شہر میں زمینی حملے سے قبل مصری سرحد کے ساتھ کراسنگ کا کنٹرول حاصل کر لیا تھا جہاں تقریباً 1.4 ملین افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.