vosa.tv
Voice of South Asia!

نیویارک میں متنازعہ پولیسنگ بِل کے خلاف احتجاج

0

میئر، پولیس کمشنر، پولیس چیف اور کمیونٹی رہنماوں کی بل کی مخالفت


نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز  نے متنازعہ پولیسنگ بِل ‘’ How many Stops’’ کو مسترد کردیا ہے۔ میئر کا کہنا ہے کہ پولیس نے جرائم کی روک تھ کے لیے مجرموں کو گرفتار کرنا ہے، اس بل سے پولیس کے لیے رکاوٹیں پیدا ہوں گی۔ سٹی ہال میں  اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے میئر ایرک ایڈمز  نے کہا کہ ایسا  بل جو  پولیس کی زمہ داریوں میں رکاوٹیں پیدا کرے ،وہ ہمیں  منظور نہیں۔ اگر پولیس صرف کاغذئی کاروائیوں میں الجھی رہی تو پھر جرائم کا تدارک کون کرےگا۔پریس کانفرنس میں پولیس کمشنر ایڈورڈ  کبان، پولیس چیف جیف میڈری  اور میئر انتظامیہ کے عہدیداران بھی شریک تھے۔اس موقع پر  کمشنر  ایڈورڈ کبان اور چیف جیف میڈری کا کہنا تھا متنازعہ بل کے نفاذ نہ صرف پولیس کے لیے مشکلات پیدا ہوں گی بلکہ یہ شہر بھی غیر محفوظ ہوجائے گا۔اس موقع پر پریس کانفرنس میں شریک دیگر مقررین کا کہنا تھا کہ  گینگ وار ہوں، غیر قانون اسلحہ کا استعمال یا منشیات کی اسمگلنگ، ہرصورتحال میں پولیس نے ہی شہریوں کا تحفظ کرنا ہے، ہمارے  یہاں جمع ہونے کا مقصد سیاست کرنا نہیں بلکہ شہریوں کی  جان و مال کی حفاظت  کے لیے  پولیس کو مکمل  بااختیار بنانا ہے۔ پریس کانفرنس کےبعد ایم او ایس کے  نائب صدر  کیپٹن  وحید اختر،  کوپو کے سربراہ محمد رضوی، اے پیگ کے صدر علی رشید اور سماجی ورکر راحیلہ اسلم  نے بھی متنازعہ پولیسنگ بل کو میئر کی طرف سے  ویٹو  کرنے کے اقدام کی تائید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بل پولیس کا وقت ضائع کرنے سوا کچھ نہیں،اس میں ترمیم کی ضرورت ہے۔قبل ازیں متنازعہ پولیسنگ بل کے خلاف  سٹی ہال پر شہریوں  نے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔ مظاہرین نے مختلف  مطالبات پر مبنی پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ اگرقانون ساز شہریوں کی حفاظت کے لیے کام نہیں  کرسکتے تو مستعفی ہوجائیں ۔قانون سازوں، پولیس افسران، کمیونٹی رہنماوں اور شہریوں کا کہنا ہے کہ پولیس کی پہلی  ترجیحی اور زمہ داری جرائم کی روک تھام اور انھیں تحفظ فراہم کرنا ہے، معلومات کا اندراج اور کاغذئی کاروائی  کچھ تاخیر سے بھی کی جاسکتی ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.