الیکشن کمیشن نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چلینج کردیا
چیف جسٹس آف پاکستان سے چیف الیکشن کمشنر کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد الیکشن کمیشن نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چلینج کردیا، ۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے دائر ہونے والی درخواست کے بعد سپریم کورٹ نے تین رکنی بینچ تشکیل دیا، جس کی سربراہی چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس طارق مسعود، جسٹس منصور علی شاہ شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے ملاقات کی۔ جس میں جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس اعجاز الاحسن موجود تھے۔
اس موقع پر اٹارنی جنرل بھی موجود تھے۔ چیف الیکشن کمشنر نے ججز کو لاہور ہائی کورٹ کے حکم امتناع سے متعلق آگاہ کیا۔
ملاقات میں چیف الیکشن کمشنر نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا اور فیصلے کو چلینج کرنے سے آگاہ کیا۔
بعد ازاں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے اسلام آباد اور لاہور ہائیکورٹس کے فیصلوں کو سپریم کورٹ میں چلینج کیا گیا، جس کو سپریم کورٹ نے آج ہی سماعت کیلیے مقرر کیا۔ کمرہ نمبر ایک کی عدالت میں چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی۔
اُدھر پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر فریق بنتے ہوئے پٹیشن دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے
جبکہ آئی پی پی کے رہنما جہانگیر ترین اور علیم خان بھی فریق بنتے ہوئے رٹ دائر کریں گے۔
8 فروری 2024 کے عام انتخابات کے بروقت انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے مسلم لیگ(ن) نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کا فیصلہ کیا ہے، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف اور صدر شہباز شریف نے پارٹی کو گرین سگنل دے دیا جبکہ مسلم لیگ (ن) کی لیگل ٹیم نے پٹیشن تیار کرنا شروع کر دی۔
پاکستان مسلم لیگ ق نے چوہدری شجاعت کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس کے بعد لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے پیش نظر ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر اور ریٹرننگ آفیسر کے جوڈیشل یا سول ہونے کے کیس میں فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے۔
بلوچستان عوامی پارٹی نے عام انتخابات کیس میں فریق بننے کا فیصلہ کرلیا، سربراہ بی اے پی خالد مگسی نے لیگل ٹیم کوپٹیشن دائر کرنے کی ہدایت کردی۔ پارٹی سربراہ کی ہدایت پر قانونی ٹیم کیس میں فریق بنانے درخوست تیار کررہی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی درخواست پر لاہور ہائی کورٹ کے سنگل بینچ نے عام انتخابات ایگزیکٹو سے کروانے کا الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے درخواستوں پر لارجر بینچ تشکیل دینے کی سفارش کردی تھی، جس کے بعد آج لاہور ہائی کورٹ نے عام انتخابات کےلیے بیورورکریسی کی خدمات کے خلاف درخواست پر لارجر بینچ تشکیل دے دیا ہے۔ جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں لاہور ہائی کورٹ کا 5 رکنی لارجر بینچ 18 دسمبر کو درخواست پر سماعت کرے گا