نیویارک میں 68 ملین ڈالر کے مالیاتی اسکینڈل کا پردہ فاش
نیویارک(نمائندہ خصوصی)نیویارک شہر میں سوشل ایڈلٹ ڈے کیئر اور ہوم ہیلتھ کیئر کے خلاف 68 ملین ڈالر کے ایک بڑے مالیاتی اسکینڈل کا ڈراپ سین ہو گیا ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اس دھوکہ دہی کے معاملے میں آٹھ افراد کو حراست میں لیا ہے، جن میں پاکستانی نژاد خاتون ذکیہ خان اور احسن اعجاز بھی شامل ہیں، جو بروکلین میں واقع دو سوشل ایڈلٹ ڈے کیئرز کے مالکان ہیں۔یہ اسکیم تقریباً 2017 سے جاری تھی اور اس کا مقصد میڈیکیڈ پروگرام کو فراڈ کے ذریعے دھوکہ دینا تھا۔ اس اسکیم میں حصہ لینے والے افراد رشوت اور غیر قانونی ادائیگیوں کے ذریعے میڈیکیڈ کے وصول کنندگان کو سوشل ایڈلٹ ڈے کیئرز میں بھیجتے اور اس کے بدلے میں بڑی رقومات وصول کرتے تھے۔ملزمان زکیہ خان اور احسان اعجاز دونوں بروکلین میں واقع ہیپی فیملی سوشل اڈلٹ ڈے کیئر اور فیملی سوشل اڈلٹ ڈے کیئر کے مالکان ہیں۔ جن کے ساتھ ریسپونسبل کیئرنگ اسٹافنگ بھی شامل تھی، جو میڈیکیڈ کےکنزیومر ڈائریکٹڈ پرسنل اسسٹنٹ کے تحت کام کرتی تھی۔ایلیئن انٹاؤ، اومنے حمدی اورمنال واصف مبینہ طور پر میڈیکیڈ وصول کنندگان کو ان مراکز میں بھیجنے کے لیے غیر قانونی ادائیگیاں کرتے تھےجبکہ ان خدمات کو میڈیکیڈ کے نام پر فائل کیا جاتا تھا، لیکن حقیقت میں کوئی خدمت فراہم نہیں کی جاتی تھی۔انصر عباسی اورعمران ہاشمی ان مراکز کے منیجر تھے اور اس اسکیم کو چلانے میں شامل تھے۔ رشوت کی رقم کے لین دین کے لیے انہوں نے کاروباری ادارے قائم کیے اور اس کے ذریعے دھوکہ دہی سے حاصل کی گئی رقم کو چھپانے کی کوشش کی، ایک اور شکایت کے تحت زیرِ تفتیش سیما میمن، پر بھی اس اسکیم میں شامل ہونے کا الزام ہے۔اگر ملزمان پر عائد الزامات ثابت ہو جاتے ہیں تو زکیہ خان،انصر عباسی،ایلیئن انٹاؤ،اومنے حمدی اور احسان اعجازکو 20 سال تک کی قید کی سزا ہو سکتی ہے۔عمران ہاشمی پر 10 سال ،سیما میمن اورمنال واصف پر 10 سال تک کی قید ہو سکتی ہے۔یہ اسکیم میڈیکیڈ کے پیسے کو دھوکہ دہی کے ذریعے حاصل کرنے کا ایک طویل سلسلہ تھا، جس میں لاکھوں ڈالر غیر قانونی طریقوں سے کمائے گئے۔ملزمان پر فرد جرم عائد ہونے کے بعد انہیں عدالت میں پیش کیا جائے گا، جہاں انہیں اپنا دفاع کرنے کا موقع ملے گا۔