رومانس کا جھانسہ دے کر بوڑھے مردوں سے رقم بٹورنے والی خواتین کا ٹرائل شروع
گرفتار خواتین نے آن لائن ڈٹینگ کے ذریعے بوڑھے مردوں کو ہدف بنایا اوررومانس کا لالچ دے کر7ملین ڈالرز بٹورے
نیویارک(ویب ڈیسک)نیویارک میں آن لائن ڈٹینگ سے رئیے ہوشیار۔ایسا ہی کچھ واقعہ 16بوڑھے مردوں کے ساتھ ہوا جنہیں صرف2خواتین نے7ملین ڈالرز کا چونا لگادیا۔مین ہٹن کے فیڈرل پراسیکیوٹرز نے2خواتین روزانا لیزا اسٹینلے اور جینا گائےکے خلاف عدالت میں دائر کی جانے والی فائلنگ میں کہا کہ مذکورہ خواتین نے مختلف عرصے کے دوران 16بوڑھے مردوں کو 7 ملین ڈالرز کا چونا لگایا ہے۔نیویارک کے جنوبی ضلع میں درج کرائی گئی ایک مجرمانہ شکایت کے مطابق روزانا لیزا اسٹینلے اور جینا گائے کو25جون کو نیویارک سٹی سے گرفتار کیا گیا۔شکایت میں کہا گیا ہے کہ اسٹینلے اور گائے نے بوڑھے متاثرین کو ذاتی ملاقاتوں، فون کالز، ٹیکسٹ میسجز اور ایک آن لائن ڈیٹنگ پلیٹ فارم کے ذریعے رومانوی یا قریبی ذاتی تعلقات کا لالچ دیا جب انہوں نے متاثرین کا اعتماد حاصل کر لیا، تو خواتین نے انہیں جھوٹے بہانےکے تحت رقم بھیجنے پر راضی کیا، متاثرین کو یہ کہہ کر رقم حاصل کی گئی کہ انہیں جعلی کاروبار اور اعضاء کی پیوند کاری جیسی چیزوں کے لیے رقم کی ضرورت ہے۔استغاثہ کے مطابق دونوں خواتین کو منی لانڈرنگ، وائر فراڈ اور سازش کے الزامات کا سامنا ہے۔ ہر الزام میں زیادہ سے زیادہ 20 سال قید کی سزا ہے۔ امریکی اٹارنی ڈیمین ولیمز نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے دھوکہ دہی سے حاصل ہونے والی لاکھوں ڈالرز کا استعمال عیش و عشرت کی زندگی گزارنے کے لیے کیا۔ایف بی آئی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر انچارج جیمز سمتھ نے کہا کہ جینا گائے اور روزانا لیزا اسٹینلے نے مبینہ طور پر صحبت کے خواہاں بے گناہ افراد سے فائدہ اٹھایا اور اپنے فائدے کے لیے ان کا استحصال کیا۔