vosa.tv
Voice of South Asia!

امینہوٹپ سوم: تاریخ کا امیر ترین شخص

0

تحریر : زین ندیم

تعارف
امینہوٹپ سوم، تقریباً 3,400 سال قبل مصر کا فرعون گزرا ہے ، جسے نوعِ انساں کی تاریخ کا امیر ترین شخص تصور کیا جاتا ہے۔ ان کی حکمرانی کے دوران، مصر نے بے پناہ اقتصادی ترقی حاصل کی، جو دنیا کے مختلف حصوں سے تجارت اور دولت کی بدولت تھی۔ برازیل کےایک گرافک ڈیزائنر، سسیرو موریس نے جدید سافٹ ویئر کی مدد سے فرعون توتنخمون (Tutankhamun) کے دادا،امینہوٹپ سوم کے چہرے کو دوبارہ تخلیق کیا ہے، جو تاریخ میں ایک اہم سنگ میل ہے کیونکہ اس سے پہلے ان کے چہرے کے خدوخال کا اتنی باریکی سے جائیزہ لیکر کسی نے نہیں بنایا تھا ۔

امینہوٹپ سوم کی حکمرانی
امینہوٹپ سوم کی حکمرانی کے دور کو مصر کی تاریخ میں سب سے زیادہ شان و شوکت اور عروج حاصل تھا ۔ ان کے دور میں ملک کی معیشت عروج پر تھی اور انہوں نے بے شمار تعمیراتی منصوبے شروع کیے۔ ان کی حکمرانی کے دوران، نہ صرف داخلی طور پر بلکہ خارجی محاذ پر بھی مصر میں بے پناہ ترقی ہوئی ۔ ان کے دور حکومت میں مصر نے مختلف ممالک کے ساتھ تجارتی اور سفارتی تعلقات قائم کیے، جس کی بدولت مصر کی معیشت کو مزید استحکام حاصل ہوا۔

تعمیراتی منصوبے اور ان کی اہمیت
امینہوٹپ سوم کے دور میں تعمیر ہونے والے منصوبے ان کی دولت اور عظمت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ ان کے دور میں تعمیر ہونے والے مشہور مقامات میں لکسور مندر اور کارنک مندر شامل ہیں۔ ان منصوبوں میں استعمال ہونے والے مواد اور کاریگری کی اعلیٰ معیار ان کی دولت اور وسائل کی فراوانی کی عکاسی کرتے ہیں۔ ان کے دور میں تعمیر شدہ مجسموں میں سب سے زیادہ تعداد انہی کے مجسموں کی ہے، جو ان کی عظمت اور دولت کا مظہر ہیں۔
لکسور مندر
لکسور مندر امینہوٹپ سوم کے دور کا ایک عظیم الشان منصوبہ ہے۔ یہ مندر دریائے نیل کے مشرقی کنارے پر واقع ہے اور اس کی تعمیر میں عمدہ سنگ مرمر اور دیگر قیمتی مواد استعمال کیے گئے ہیں۔ مندر کی دیواروں پر مختلف تاریخی واقعات اور امینہوٹپ سوم کی فتوحات کو نقش کیا گیا ہے، جو ان کی حکمرانی کی عظمت کا منہ بولتا ثبوت ہیں ۔
کارنک مندر Karnak temple
کارنک مندر بھی امینہوٹپ سوم کے دور کا ایک نمایاں تعمیراتی منصوبہ ہے۔ یہ مندر مصر کی مذہبی اور ثقافتی تاریخ میں ایک اہم مقام رکھتا ہے۔ کارنک مندر میں امینہوٹپ سوم نے اپنے مختلف معبودوں کے لیے مختلف مندر تعمیر کیے، جس سے ان کی مذہبی عقیدت اور دولت کا اندازہ ہوتا ہے۔

سسیرو موریس کی کوششیں
سسیرو موریس نے امینہوٹپ سوم کے چہرے کی تخلیق کے لیے جدید سافٹ ویئر اور ممی کے ڈیٹا کا استعمال کیا۔ انہوں نے کھوپڑی کی تصاویر اور اس کے ڈیٹا کو استعمال کرتے ہوئے ناک، کان، آنکھوں اور ہونٹوں کی پوزیشن اور طول و عرض کا تخمینہ لگایا اور انہیں دوبارہ تشکیل دیا۔ موریس کی یہ کوشش تاریخ میں ایک اہم سنگِ میل ہے، کیونکہ اس سے پہلے کوئی بھی امینہوٹپ سوم کے چہرے کو اس حد تک حقیقت پسندانہ طور پر نہیں دکھا سکا تھا۔

ممی کے ڈیٹا کا استعمال
امینہوٹپ سوم کی ممی کی بنیاد پر موریس نے کھوپڑی کی ساخت کا تجزیہ کیا۔ اس تجزیے کی مدد سے انہوں نے ناک، کان، آنکھوں اور ہونٹوں کی پوزیشن اور طول و عرض کا تخمینہ لگایا۔ اس کے بعد، انہوں نے جدید سافٹ ویئر کا استعمال کرتے ہوئے ان خدوخال کو دوبارہ تشکیل دیا، جس سے امینہوٹپ سوم کا چہرہ حقیقت کے قریب ترین تخلیق کیا جا سکا۔

جدید سافٹ ویئر کی مدد
موریس نے جدید سافٹ ویئر کی مدد سے امینہوٹپ سوم کے چہرے کی تشکیل میں کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے ممی کے ڈیٹا کو سافٹ ویئر میں ڈالا اور مختلف زاویوں سے تجزیہ کیا۔ اس تجزیے کی بنیاد پر، انہوں نے مختلف خدوخال کی پوزیشن اور طول و عرض کا اندازہ لگا کر انھیں دوبارہ تشکیل دیا۔ اس سافٹ ویئر کی مدد سے، موریس نے امینہوٹپ سوم کا چہرہ حقیقت کے قریب ترین تخلیق کیا، جو کہ ایک بڑی کامیابی ہے۔
امینہوٹپ سوم کی دولت کا تخمینہ
امینہوٹپ سوم کی دولت کا صحیح تخمینہ لگانا مشکل ہے کیونکہ اس وقت کی اقتصادی حالت اور پیمائش کے طریقے آج کے مقابلے میں بہت مختلف تھے۔ تاہم، تاریخی شواہد اور آثار قدیمہ کے مطالعے سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ ان کے پاس بے پناہ دولت تھی۔ ان کی حکمرانی کے دوران مصر کی معیشت بہت مضبوط تھی اور انہوں نے مختلف ممالک سے تجارتی تعلقات بھی قائم کیے۔
تجارتی تعلقات
امینہوٹپ سوم کے دور میں مصر نے مختلف ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات قائم کیے، جن میں نوبیا، لبیا، اور مشرقی بحیرہ روم کے ممالک شامل ہیں۔ ان تجارتی تعلقات کی بدولت مصر کی معیشت کو مزید استحکام حاصل ہوا اور امینہوٹپ سوم کی دولت میں بے پناہ اضافہ ہوا۔ ان تجارتی تعلقات کی بدولت مصر کو قیمتی دھاتیں، مسالے، اور دیگر قیمتی اشیاء ملیں، جنہوں نے مصر کی معیشت کو مزید مضبوط بنایا۔
آثار قدیمہ کی تحقیقات
آثار قدیمہ کے ماہرین نے امینہوٹپ سوم کے دور کے مختلف مجسموں، مندروں، اور دیگر تعمیراتی منصوبوں کا مطالعہ کیا ہے۔ ان تحقیقات کی بنیاد پر یہ معلوم ہوتا ہے کہ امینہوٹپ سوم کے پاس بے پناہ دولت تھی اور ان کے دور حکومت میں مصر کی معیشت کافی مستحکم تھی۔ آثار قدیمہ کے ماہرین کے مطابق، امینہوٹپ سوم کے دور میں تعمیر ہونے والے منصوبے اور ان کے دور کے مجسمے آج بھی اس دور میں ان کی دولت اور شان وشوکت کی گواہی دیتے ہیں ۔

امینہوٹپ سوم کی دولت اور ان کی حکمرانی کے دوران مصر کی ترقیات ان کی عظمت اور کامیابی کا ثبوت ہیں۔ سسیرو موریس کی جانب سے ان کے چہرے کی جدید تخلیق نہ صرف تاریخی تحقیق میں ایک اہم سنگِ میل ہے بلکہ یہ امینہوٹپ سوم کی شخصیت کو بہتر طور پر سمجھنے میں بھی مددگار ثابت ہوگی۔ ان کی دولت، حکمرانی اور تعمیراتی منصوبے انہیں تاریخ کے امیر ترین شخص کے طور پر یادگار بناتے ہیں۔ اس رپورٹ میں امینہوٹپ سوم کی حکمرانی، ان کے دور کے تعمیراتی منصوبے، ان کی دولت کا تخمینہ، اور سسیرو موریس کی کوششوں کو تفصیل سے بیان کیا گیا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.