vosa.tv
Voice of South Asia!

سُپر8 مرحلے میں جانا ہے توپاکستان کو کینیڈا اور آئرلینڈ کو ہرانا ہوگا

0

تحریر زین ندیم

نیویارک کے ناساؤ کاؤنٹی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 کے ایک اہم میچ میں روایتی حریف بھارت کے خلاف 120 رنز کے معمولی ہدف کا تعاقب کرنے میں ناکام ہونے پر پاکستان کرکٹ ٹیم اب  شدید دباؤ اور تنقید کی زد میں ہے۔ پاکستان ٹیم نے بھارت کو  19 اوورز میں  119 رنز پر آؤٹ کیا۔ محمد رضوان نے پاکستان کی جانب سے 31 رنز بنائے، ایک لو سکورنگ میچ میں جسپریت بمراہ نے اہم وکٹیں حاصل کیں اور چار اوورز میں 14 رنز دیکر 3 وکٹس کی پرفارمنس میچ میں  فیصلہ کن ثابت ہوئی۔ قومی ٹیم کا کوئی بھی کھلاڑی وکٹ پر جم کر نہ کھیل سکا اور وقفے وقفے سے وکٹیں گرتی رہیں اور یوں گرین شرٹس  7 وکٹوں کے نقصان پر صرف 113 رنز پر ہی ڈھیر ہو گئی۔ آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ میں شریک میزبان ملک  امریکی ٹیم  کے بعد بھارت کے ہاتھوں بھی شکست پاکستان ٹیم کے لیے کسی صدمہ سے کم نہیں ۔

ہمت اور حوصلے کی کمی شاہینوں کی شکست کا باعث بنی

اس شکست نے میگا ایونٹ میں پاکستان ٹیم کی دوسرے راوًنڈ میں پہنچنے کی امیدوں کو معدوم کردیا ہے۔ پاکستان کی

شکست پر کرکٹ ماہرین اور سابق کرکٹرز کا شدید ردعمل آیا ہے:

سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے ایکس پر پوسٹ کیے گئے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ وہ ہائی وولٹیج میچ کے نتیجے سے مایوس ہیں، ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی کھلاڑیوں میں حوصلے  کی کمی تھی۔انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان نے  X پر ٹویٹ میں کہا کہ ناساؤ کاؤنٹی میں سست وکٹ میں  T20 ورلڈ کپ کا "بہترین کھیل” دیکھنے میں آیا ، لیکن پاکستان میں خود اعتمادی کی کمی تھی۔ "بعض اوقات واقعی خراب پچ بہترین کھیل پیش کرتی ہیں۔ یہ ان میں سے ایک تھا۔ پاکستان کو یقین نہیں ہے کہ وہ جیت سکتے ہیں ‘‘

سابق بھارتی فاسٹ باؤلر عرفان پٹھان نے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے ان کی خامیوں کو بھی اجاگر کیا۔انھوں نے ٹویٹ میں کہا کہ "تمام  پاکستانی کرکٹ شائقین کے لیے۔ آپ کی ٹیم نے اس کھیل میں کئی حصوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ بس اختتامی لائن عبور نہیں کرسکے ۔ بیٹنگ ٹھیک نہیں تھی ۔ اس بیٹنگ لائن کے ساتھ ہمیشہ پریشانی ہوتی ہے اگر پچ مشکل ہے تو یہ بیٹنگ اپکو مایوس کریگی پاکستان کی فیلڈنگ بھی ناقص تھی   ۔

سپر 8 مرحلے کے لیے پاکستان  کے لیے اب کیا صورتحال ہے؟؟

پاکستان کے سپر 8 مرحلے کے لیے کوالیفائی کرنے کے امکانات بہت کم ہیں، لیکن وہ ابھی تک ٹورنامنٹ سے باہر نہیں ہوئے ۔ کوالیفائی کرنے کے لیے، انہیں اپنے رن ریٹ کو بڑھانے کے لیے آئرلینڈ اور کینیڈا کو اچھے مارجن سے ہرانا ہوگا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.