نیپال میں غیر متعدی بیماریوں کی روک تھام اور کنٹرول کیلئے مختلف پالیسیز اور اسٹریٹجک ایکشن پلانز تیا ر
نیپال کے سیکرٹری صحت ڈاکٹر روشن پوکھرل نے کہا ہے کہ حکومت نے دستیاب وسائل کے ذریعے ممکنہ حد تک بنیادی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کے ذریعے مؤثر روک تھام اور علاج کو ترجیحات میں شامل کررکھا ہے۔ حالیہ دنوں میں امراض قلب، فالج، ہائی بلڈ پریشر، کینسر، ذیابیطس، دمہ اور اس جیسے امراض میں مبتلا افراد کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔اس حکمت عملی کا مقصد غیر متعدی امراض کے علاج میں یکسانیت لانا اور بروقت تشخیص، روک تھام اور کنٹرول کے بارے میں مشورہ، صحت کے اداروں، اسکولوں اور کمیونٹی کے درمیان ہم آہنگی کو برقرار رکھنا اور صحت کی خدمات تک مساوی رسائی اور ان کی کارکردگی کو بڑھانا ہے۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے رکن ممالک کا مقصد 2025 تک غیر متعدی بیماریوں کی وجہ سے کم عمری میں ہونے والی اموات میں 25 فیصد تک کمی لانا ہے۔ پائیدار ترقی کے ہدف کا مقصد بھی غیر متعدی بیماریوں کی وجہ سے ہونے والی اموات کی تعداد کو کم کرنا ہے۔نیپال بھی غیر متعدی بیماریوں کی روک تھام اور کنٹرول کے لیے مختلف پالیسی سطحوں اور اسٹریٹجک ایکشن پلانز کو سامنے لایا ہے۔کمیٹی کی صدر دل کماری تھاپا نے یقین دہانی کرائی کہ صحت کی سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے حکومت کی پالیسیوں پر عمل درآمد کے سلسلے میں کمیٹی کسی بھی رکاوٹ کو دور کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔