vosa.tv
Voice of South Asia!

آزاد کشمیر حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے مذاکرات کامیاب

0

مظفرآباد: آزاد کشمیر میں حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے، جس کے نتیجے میں 12 نکاتی معاہدہ طے پایا ہے۔

معاہدے کے مطابق آزاد کشمیر کابینہ کا حجم 20 وزراء تک محدود کر دیا گیا ہے، جبکہ سرکاری سیکرٹریز کی تعداد بھی 20 سے زائد نہیں ہوگی۔ معاہدے میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ حالیہ ہنگاموں میں جاں بحق ہونے والے شہریوں کے لواحقین کو سیکیورٹی اہلکاروں کے مساوی مالی معاوضہ دیا جائے گا۔عوامی ایکشن کمیٹی کے رکن شوکت میر نے مذاکرات کی کامیابی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے عوام کے تمام بنیادی مطالبات تسلیم کر لیے ہیں۔ معاہدے پر عمل درآمد کے لیے ایک اعلیٰ سطحی مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو تمام نکات کی پیش رفت کی نگرانی کرے گی۔یہ معاہدہ 12 بنیادی اور 13 اضافی نکات پر مشتمل ہے، جس کے مطابق پرتشدد واقعات پر انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے جائیں گے اور ایک عدالتی کمیشن بھی قائم کیا جائے گا۔ معاہدے میں طے پایا کہ مہاجرین ارکانِ اسمبلی کے معاملے پر ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی بنائی جائے گی اور حتمی رپورٹ تک ان کی مراعات اور فنڈز معطل رہیں گے۔معاہدے کے مطابق حکومتِ پاکستان آزاد کشمیر کے بجلی کے نظام کی بہتری کے لیے 10 ارب روپے فراہم کرے گی، جبکہ منگلا ڈیم توسیعی منصوبے کے متاثرہ خاندانوں کو 30 دن کے اندر زمین کا قبضہ دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 1990 کے تحت 90 دن کے اندر ترامیم کی جائیں گی، اور آزاد کشمیر حکومت 15 دن کے اندر ہیلتھ کارڈ کے لیے فنڈز جاری کرے گی۔مزید برآں مظفرآباد اور پونچھ میں دو نئے تعلیمی بورڈ قائم کیے جائیں گے، میرپور انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے لیے ٹائم فریم رواں مالی سال میں طے کیا جائے گا، جبکہ جائیداد کی منتقلی پر ٹیکس تین ماہ کے اندر پنجاب اور خیبرپختونخوا کے برابر کیا جائے گا۔ 2019 کے ہائی کورٹ فیصلے کے مطابق ہائیڈل منصوبوں پر بھی عملدرآمد کیا جائے گا۔معاہدے کے تحت 2 اور 3 اکتوبر کے دوران گرفتار کیے گئے تمام کشمیری مظاہرین کو بھی رہا کیا جائے گا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.