پاکستان میں زمینوں پر قبضہ، کاغذات غائب ہونے پر اوورسیز سراپا احتجاج
منڈی بہاؤ الدین میں سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی جائیداد کے قانونی دستاویزات غائب ہونے پر نیویارک میں اوور سیز پاکستانی سراپا احتجاج بن گئے۔پاکستان اوورسیز فورم نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس معاملے میں انصاف کے حصول تک قانونی جنگ جاری رکھیں گے ۔
پنجاب کے ضلع منڈی بہاو الدین میں چک نمبر 51 میں جائیداد کی خریدو فروخت کمشنر کی اجازت سے مشروط کرنے پر نیا تنازعہ کھڑا ہوگیا اور اس معاملے پر نیویارک میں اوور سیز پاکستانی اکھٹے ہوگئے ہیں۔ کونی آئی لینڈ ایونیو پر مقامی ریسٹورانٹ میں منعقدہ پریس کانفرنس کا آغاز تلاوتِ کلام ِ پاک سے ہوا۔ ,شرکاٗ سے خطاب میں پاکستان اوورسیز فورم چیئر مین شاہد رضا رانجھااور وائس چیئرمین غلام دیوان مصطفیٰ نے منڈی بہاو الدین میں زمینوں کے تنازعہ اور متاثرین میں شامل محفوظ بھلو نرگانہ کے کیس پر گفتگو کی۔ ان کا کہنا تھا کہ محفوظ بھلو کی زمین پر کسی نے قبضہ نہیں کیا لیکن محکمہ کے ایک کلرک اور بدعنوان عناصر نے ان کی زمین ہتھیانے کی کوشش ضرور کی ہے،ڈیڑھ سال ہوگیا زمین کی خرید و فروخت اور ٹرانسفر پر پابندی لگی ہوئی ہے۔
پریس کانفرنس میں منڈی بہاو الدین سے تعلق رکھنے والے اوور سیز پاکستانیوں کی کثیر تعداد شریک تھی، اس موقع پر کیس کے مدعی محفوظ بھلو نرگانہ نے الزام عائدکیا ہے کہ بااثر کلرک محبوب رانا نے کی زمین کے کاغذات غائب کردیے ہیں جبکہ سینئر سینئر ایڈوکیٹ افتخار تارڑ کا کہنا تھا کہ انصاف کا تقاضہ ہے کہ صرف اس کلرک ہی نہیں بلکہ اسسٹنٹ اور ڈپٹی کمشنر کے خلاف بھی کاروائی ہونی چاہیے۔ اس موقع پر نیویارک پولیس کی مسلم آفیسرز سوسائٹی کے صدر ڈپٹی انسپکٹر وحید اختر اور دیگر اوور سیز پاکستانیوں نے تجویز دی کہ منڈی بہاو الدین میں زمینوں کے تحفظ کے لیے ٹاسک فورس اور ایک کمیٹی بنائی جائے ۔
پریس کانفرنس کے شرکا نے جائیداد کی خرید و فروخت پر پابندی ختم کرانے اور زمینوں پر قبضہ واہ گزار کرنے کے لیے جدوجہد تیز کرنے پر زور دیا۔