دی حلال گائیڈ فوڈ فیسٹول خوشیاں بکھیر کر اختتام پذیر ہوگیا
نیویارک کی تاریخ کا سب سے بڑا دی حلال گائیڈ فیسٹیول سب کے چہروں پر خوشی اور مسکراہٹیں بکھیر کر اختتام پذیر ہوگیا۔فیسٹول میں 30 ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی۔ حلال کھانوں نے دنیا بھر کے پکوان کی اہمیت کو مزید بڑھادیا ہے۔
بیلو پولٹری فارمس اور ڈراپ لیٹس آف مرسی کے زیر اہتمام ناسا و کاونٹی کمیونٹی کالج میں بارہواں سالانہ دی حلال گائیڈ فوڈ فیسٹول سجا تو نہ صرف نیویارک بلکہ دیگر ریاستوں اور شہروں سے بھی لوگ کھنچے چلے آئے۔ مختلف انواع و اقسام کے کھانوں کی خوشبو سے فضا مہک اٹھی۔دی حلال گائیڈ کے حماد شیخ کا کہنا تھا اتنی کثیر تعدد میں شمولیت ہماری کامیابی کی دلیل ہے۔ ہم چاہتے ہیں کمیونٹی کو ایسی جگہ اکھٹا کریں جہاں سب حلال فوڈ کو نہ صرف انجوائے کریں بلکہ اس کی اہمیت کو بھی سمجھیں ۔
فیسٹول میں خریداری کے لیے خوبصورت ملبوسات، دیدہ زیب جیولری سمیت دیگر آرائشی اشیا کے بے شمار اسٹالز لگے۔جمپنگ کیسل اور کھیل و تفریح کی دیگر سرگرمیوں سے بچوں کی تو موجیں ہوگئیں۔ نیویارک میں تعینات پاکستان کے قونصل جنرل عامر احمد اتوزئی کا کہنا تھا کہ انھوں نے امریکا میں پہلے کبھی اتنا بڑا حلال فوڈ فیسٹول نہیں دیکھا۔یہ بین الثقافت اور تہذیب کو جوڑنے کی ایک بہترین مثال ہے۔
ناساو کاونٹی ایگزیکٹیو کی انتظامیہ میں مختلف عہدوں پر تعینات پاکستانی نژاد افسران بھی شریک ہوئے۔کاونٹی ایگزیکٹیو کے سینئر ایڈوائزر چوہدری اکرم نے اس کمیونٹی کا سب سے بڑا فیسٹول اور نوجوان نسل کے لیے حلال فوڈ سے ٓگہی کی بہترین مہم قرار دیا۔اس موقع پر دی حلال گائیڈ کے رضا دستگیر نے اپنے تمام اسپانسرز سے اظہارِ تشکر کیا، ان کا کہنا تھا کہ ہمارا یہ آئیڈیا کبھی کامیاب نہ ہوتا اگر کمیونٹی ہمیں سپورٹ نہ کرتی۔
فیسٹول کے انعقاد کو یقینی بنانے والے مختلف اسپانسرز کی خدمات کو سراہا گیا اور انھیں تعریفی اسناد پیش کی گئیں۔فیسٹول میں مختلف ممالک کے مشہور کھانے حلال فوڈ میں تبدیل ہوئے تو ناساو کمیونٹی کالج گویا حلال میٹ ڈزنی لینڈ بن گیا۔ اس موقع پر نماز کا وقت ہوا تو اذان بھی دی گئی۔ دوپہر سے شروع ہونے والے فیسٹول میں شام ہوئی تو اس کی رونق میں مزید اضافہ ہوگیا اور محفلِ سماں نے مزید چار چاند لگادیے۔