میمفس: ’ینگ موب‘ گینگ کے آخری رکن کی وفاقی عدالت میں ابتدائی پیشی
ٹینیسی(ویب ڈیسک) امریکی ریاست ٹینیسی کے شہر میمفس میں ’ینگ موب‘ گینگ کے آخری ملزم نے پیشی، قتل، ڈکیتی اور اسمگلنگ کے الزامات میں وفاقی عدالت میں ابتدائی پیشی دے دی ہے۔
امریکی محکمہ انصاف کے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق، ولسن اس خطرناک اور پرتشدد نیٹ ورک کے آٹھ ملزمان میں سے آخری ہے جسے عدالت میں پیش کیا گیا ہے۔ گینگ پر قتل، اغوا، منشیات، اسلحے کی اسمگلنگ، ڈکیتی اور آتشزدگی جیسے سنگین جرائم کا الزام ہے۔ محکمہ انصاف کے مطابق، مئی 2022 میں ینگ موب کے ارکان نے ایک حریف گینگ کے رکن کو فاسٹ فوڈ ریسٹورنٹ کے ڈرائیو تھرو میں گولی مار کر قتل کیا جبکہ دیگر دو افراد کو بھی نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔ واقعے میں استعمال ہونے والی چوری شدہ گاڑی بعد میں نذرِ آتش کر دی گئی۔ مئی 2023 میں گینگ نے ایک اور مسلح واردات میں مقامی ریسٹورنٹ میں لوٹ مار کی اور فرار ہوتے وقت اپنے زخمی ساتھی کو سڑک پر چھوڑ دیا۔ تفتیشی رپورٹ کے مطابق، ینگ موب گینگ اپنے ارکان کی شناخت مخصوص لباس، زیورات اور "ایٹ بال” علامت کے ذریعے کرتا ہے، اور نئے ارکان کو شمولیت کے لیے پرتشدد کارروائیاں انجام دینی ہوتی ہیں۔ گینگ مبینہ طور پر موسیقی کی صنعت سے بھی آمدنی حاصل کرتا ہے، جہاں ایک اہم ملزم "اسٹوپڈ ڈیوک” کے نام سے ریپر کی حیثیت سے جانا جاتا ہے۔ گروہ اپنی غیر قانونی آمدنی سے اسلحہ اور منشیات خریدتا ہے اور قید ارکان کو مالی مدد فراہم کرتا ہے۔ استغاثہ کے مطابق، اگر الزامات ثابت ہو گئے تو کچھ ملزمان کو عمر قید جبکہ دیگر کو 20 سے 60 سال تک کی سزائیں سنائی جا سکتی ہیں۔ کیس کی تحقیقات وفاقی ادارہ ATF، میمفس پولیس کا گینگ یونٹ اور ہومیسائیڈ یونٹ مشترکہ طور پر کر رہے ہیں جبکہ قانونی کارروائی محکمہ انصاف کے وائلنٹ کرائم اینڈ ریکیٹیرنگ سیکشن کے تحت جاری ہے۔