نیویارک کے ٹیکسی ڈرائیورز نے ٹی ایل سے کے خلاف مقدمہ جیت لیا
نیویارک ٹیکسی ورکرز الائنس نے ٹیکسی اینڈ لیمو زین کمیشن کے خلاف اٹھارہ سال سے جاری کیس میں پہلی کامیابی حاصل کرلی ۔ مقامی عدالت نے ٹی ایل سی کو حکم دیا ہے کہ وہ دس ڈرائیوز کو ہر جانے کی مد میں ایک لاکھ نوے ہزار ڈالرز کی رقم بطور ہرجانہ ادا کرے۔نیویارک ٹیکسی ورکرز الائنس کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر بہراوی دیسائی نے اٹارنی شینن لیز اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 20 سالو ں کے دوران 20 ہزار ڈرائیور ز کو اپنی صفائی میں کچھ کہنے کا موقع دیے بغیر ان کے لائسنس منسوخ کیے گئے۔ڈرائیورز کے گرپ اور نیویارک ٹیکسی ورکرز الائنس نے ٹی ایل سی کے غیر آئینی اقدامات کے خلاف لاء سوٹ فائل کیا تھا ۔2019 میں وفاقی عدالت نے ٹی ایل سی کو ڈرائیور ز کے آئینی حقوق سلب کرنے کا زمہ دار قرار دیا ۔وفاقی ڈسٹرکٹ کورٹ نے 2003 سے 2020 کے دوران معطل کیے گئے ڈرائیوز کے کیس کو کلاس ایکشن کا درجہ دیا۔آٹھ ہزار سے زائد ڈرائیورز نے ہرجانے کے لیے عدالت سے رجوع کیااور بطور پہلے ٹیسٹ کیس ٹرائل کی سماعت گزشتہ دنوں منعقد ہوئی جس میں وفاقی ججز نے حکم دیا کہ 10 ڈرائیوز کو ہرجانے کی مد میں مجموعی طور پر 1 لاکھ 90 ہزار ڈالرز کی رقم ادا کی جائے۔اس موقع پر اٹارنی شینن لس نے عدالت کے فیصلے کو حق کی فتح قرار دیتے ہوئے کہا کہ ابھی تو صرف 10 ڈرائیورز کے حق میں فیصلہ آیا ہے مزید 8 ہزار 290 ڈرائیورز کو انصا ف ملنا باقی ہے