vosa.tv
Voice of South Asia!

خواتین کی انٹرنیٹ تک رسائی بڑھانے سے عالمی معیشت میں 100 ٹریلین ڈالر کا اضافہ ہوسکتا ہے، اینا لینا بیربوک

0

نیویارک (رپورٹ: علی عباس): اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی صدر اینالینا بیربوک نے کہا ہے کہ مردوں کے مقابلے میں خواتین میں انٹرنیٹ تک رسائی 21 فیصد کم ہے یہ تفریق ختم کرکے 2050 تک عالمی معیشت میں 100 ٹریلین ڈالر کا اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی صدر اینالینا بیربوک نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر  67 فیصد افراد کو انٹرنیٹ تک رسائی حاصل ہے جبکہ ترقی پزیر ممالک میں 35 فیصد ہے، مردوں کے مقابلے میں خواتین میں انٹرنیٹ تک رسائی 21 فیصد کم ہے یہ تفرہق ختم کرکے 2050 تک عالمی معیشت میں 100 ٹریلین ڈالر کا اضافہ کیا جاسکتا ہے، ٹیکنالوجی میں ترقی کے ساتھ ساتھ اس کے منفی اثرات اور نقصانات کو بھی روکنا ہوگا، انٹرنیٹ پر موجود 96 فیصد ڈیپ فیک ویڈیوز خواتین کی اخلاقی تذلیل کے لیے بنائی جاتی ہیں، جو ایک سنگین مسئلہ ہے۔ وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ورلڈ سمٹ آن انفارمیشن سوسائٹی پر عالمی سربراہی اجلاس کے فیصلوں پر عملدرآمد کے 20 سالہ جائزے کے حوالے سے منعقدہ دو روزہ اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کر رہی تھیں۔صدر جنرل اسمبلی نے  ڈیجیٹل دور کی اہمیت، چیلنجز اور مستقبل کے لائحہ عمل پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے اپنی تقریر کا آغاز روزمرہ زندگی میں ٹیکنالوجی کی اہمیت سے کیا۔ انہوں نے کہا آج اسمارٹ فون یا لیپ ٹاپ کے بغیر کام کرنا تقریباً ناممکن ہو چکا ہے لیکن یہ رابطہ صرف شہروں تک محدود نہیں، بلکہ دور دراز علاقوں کے لیے یہ ایک لائف لائن ہے۔انہوں نے مثال دی کہ کس طرح ٹیلی میڈیسن کے ذریعے ایک گاؤں کی دائی کسی ماہر ڈاکٹر سے مشورہ کر کے نوزائیدہ بچے کی جان بچا سکتی ہے اور کس طرح انٹرنیٹ ایک نوجوان خاتون کے کاروباری خواب کو حقیقت میں بدل سکتا ہے۔بیربوک نے اعتراف کیا کہ 20 سال قبل جنیوا اور تیونس میں جو خواب دیکھا گیا تھا، وہ ابھی تک مکمل نہیں ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ  عالمی سطح پر 67 فیصد لوگوں کو انٹرنیٹ تک رسائی حاصل ہے، وہیں ترقی پذیر ممالک میں یہ شرح صرف 35 فیصد ہے۔ انہوں نے اسے ایک اخلاقی طور پر ناقابلِ قبول صورتحال قرار دیا۔صدر جنرل اسمبلی نےخطاب میں بتایا کہ مردوں کے مقابلے میں خواتین کی انٹرنیٹ تک رسائی 21 فیصد کم ہے۔ اگر یہ فرق ختم کر دیا جائے تو 2050 تک عالمی معیشت میں 100 ٹریلین ڈالر کا اضافہ ہو سکتا ہے۔ بیربوک نے خبردار کیا کہ ٹیکنالوجی کی ترقی کے ساتھ ساتھ اس کے نقصانات بھی سامنے آ رہے ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ انٹرنیٹ پر موجود 96 فیصد ڈیپ فیک ویڈیوز خواتین کی اخلاقی تذلیل کے لیے بنائی جاتی ہیں، جو کہ ایک سنگین مسئلہ ہے۔اپنے خطاب کے اختتام پر اینالینا بیربوک نے کینیا اور البانیہ کے مستقل مندوبین کی قیادت کو سراہا جنہوں نے اس مذاکراتی عمل کی رہنمائی کی۔ انہوں نے زور دیا کہ حکومتیں تنہا ڈیجیٹل مستقبل کی تعمیر نہیں کر سکتیں، اس کے لیے نجی شعبے اور سول سوسائٹی کے ساتھ شراکت داری ناگزیر ہے۔انہوں نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کے دیگر معاملات میں بھی اسی طرح کے شمولیت پر مبنی ماڈل کو اپنائیں تاکہ عالمی ادارے کو ڈیجیٹل دور کے تقاضوں کے مطابق ڈھالا جا سکے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.