شکاگو: 2025 کے ’’بیسٹ آف دی بیسٹ‘‘ ایوارڈز کا انعقاد
امریکن عرب چیمبر آف کامرس الینوائے کی جانب سے اورلینڈ پارک سوک سینٹر میں 2025 کے ’’بیسٹ آف دی بیسٹ‘‘ ایوارڈز کا انعقاد کیا گیا، جس میں کمیونٹی کی نمایاں خدمات انجام دینے والی شخصیات، سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کو اعزازات سے نوازا گیا۔
تقریب میں اورلینڈ پارک کے میئر جم ڈوج نے کلیدی خطاب کیا۔ وہ رواں برس اپریل میں سابق میئر کیتھ پیکاؤ کو شکست دے کر میئر منتخب ہوئے تھے۔ کیتھ پیکاؤ کو عرب امریکن کمیونٹی کے خلاف نامناسب رویے پر شدید تنقید کا سامنا رہا تھا۔ میئر ڈوج نے اپنے خطاب میں کہا کہ کمیونٹی کی خدمت کرنے والے تمام افراد احترام کے مستحق ہیں اور اختلافات سے بالاتر ہو کر حقوق کے لیے آواز اٹھانے والوں کو سراہا جانا چاہیے۔تقریب میں عرب امریکن کمیونٹی کے رہنماؤں، سیاسی عہدیداروں اور کمیونٹی ایکٹوسٹوں کو ایوارڈز دیے گئے، جنہوں نے عرب کمیونٹی کے مسائل اجاگر کرنے اور ان کے حقوق کے لیے نمایاں کردار ادا کیا۔ پاکستانی نژاد امریکی صحافی سید خلیل اللہ کو بھی شعبہ صحافت میں قابلِ قدر خدمات پر ’’بیسٹ آف دی بیسٹ‘‘ ایوارڈ سے نوازا گیا۔مجموعی طور پر 80 شخصیات کو اعزازات پیش کیے گئے، جبکہ عشائیہ البحر اور البوادی ریستورانوں کی جانب سے پیش کیا گیا، جس میں 250 سے زائد مہمان شریک ہوئے۔ تقریب کی نظامت شکاگو کے سینئر صحافی رے حنانیہ نے کی۔ چیمبر آف کامرس کے چیئرمین حسن نجم نے اپنے خطاب میں کہا کہ ادارہ ہمیشہ اُن افراد اور اداروں کے ساتھ کھڑا رہا ہے جو نسل پرستی یا دیگر مسائل کا سامنا کرتے ہیں، اور اس کا مقصد کمیونٹی کے حقوق کے دفاع میں مؤثر کردار ادا کرنا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ چیمبر نے مسلم اور عرب امریکی کمیونٹی کو نہ صرف کاروباری مشکلات میں مدد فراہم کی بلکہ شکاگو ایئرپورٹ پر مسلم ٹیکسی ڈرائیوروں کے لیے نماز و آرام کے خیمے کے قیام کو برقرار رکھنے میں بھی اہم کردار ادا کیا۔ اگرچہ ابتدائی طور پر شکاگو ایوی ایشن ڈپارٹمنٹ نے خیمہ ہٹانے کی ہدایت دی تھی، مگر چیمبر کی مداخلت پر یہ فیصلہ واپس لے لیا گیا اور مستقبل میں ایک مستقل جگہ فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی۔چیمبر نے کک کاؤنٹی کی خزانچی ماریا پاپاس کے ساتھ بھی قریبی تعاون کیا، جنہوں نے پراپرٹی ٹیکس کی زائد ادائیگیوں کی واپسی کا بڑا پروگرام شروع کیا۔ 2009 سے اب تک تقریباً 544 ملین ڈالر شہریوں کو واپس کیے جا چکے ہیں، جن میں عرب اور مسلم گھرانوں کو ملنے والی رقوم بھی شامل ہیں۔ خزانچی پاپاس نے معلومات کی رسائی بہتر بنانے کے لیے اپنی ویب سائٹ کو عربی سمیت کئی ز