vosa.tv
Voice of South Asia!

ٹرمپ کی زیرو ٹالرنس پالیسی، ہزاروں امریکی خاندان پھر سے متاثر

0

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی زیرو ٹالرنس امیگریشن پالیسی کے نتیجے میں ہزاروں بچے سرحد پر والدین سے الگ ہوگئے ہیں۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ٹرمپ کی زیرو ٹالرنس امیگریشن پالیسی کے نتیجے میں ان کی پہلی مدتِ صدارت میں 5 ہزار سے زائد بچوں کو سرحد پر ان کے والدین سے الگ کیا گیا تھا۔  اب دوسری مدت کے تقریباً ایک سال بعد ریکارڈ حد تک کم سرحدی پار ہونے کے باوجود سخت امیگریشن پالیسیوں کی نئی لہر نے امریکا کے اندر بھی خاندانوں کو جدا کرنا شروع کر دیا ہے۔فیڈرل حکام اور مقامی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں دسیوں ہزار پناہ گزینوں اور تارکین وطن کو حراست میں لے رہی ہیں۔ بہت سے افراد کو بار بار مختلف مراکز منتقل کیا جاتا ہے، کئی کو ناقص حالات میں ہفتوں یا مہینوں تک رکھا جاتا ہے اور بعض آخرکار وطن واپسی کی درخواست کر دیتے ہیں۔ نومبر میں زیرِ حراست افراد کی اوسط تعداد 66 ہزار سے زائد رہی جو ایک نیا ریکارڈ ہے۔اب اندرونِ ملک والدین کی گرفتاریوں کے نتیجے میں خاندان طویل حراست کے دوران ٹوٹ رہے ہیں۔ بعض خاندان بالغ فرد کی ملک بدری کے بعد بچوں کو امریکا میں ہی چھوڑنے کو ترجیح دیتے ہیں، چاہے وہ برسوں سے ملک میں مقیم ہوں۔ٹرمپ انتظامیہ کے مطابق یہ سخت اقدامات غیر معمولی کامیابی ہیں اور ان کے اعلیٰ بارڈر مشیر ٹام ہومن نے اپریل میں کہا تھا کہ پالیسی جاری رہے گی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.