امریکی محکمہ انصاف نے اوبر ٹیکنالوجیز انکارپوریشن کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ کمپنی نے معذور مسافروں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا۔
یہ مقدمہ نارتھ ڈسٹرکٹ آف کیلیفورنیا کی وفاقی عدالت میں دائر کیا گیا ہے اور اس میں متاثرہ افراد کے لیے 125 ملین ڈالر کے ہرجانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔شکایت میں کہا گیا ہے کہ اوبر اور اس کے ڈرائیورز اکثر معذور مسافروں کو سفر فراہم کرنے سے انکار کرتے ہیں، سروس ڈاگ کی وجہ سے اضافی صفائی فیس یا بلاجواز کینسلیشن فیس وصول کرتے ہیں اور پالیسیوں میں ضروری ترامیم کرنے سے گریز کرتے ہیں۔ اس رویے کے باعث معذور افراد کو طویل انتظار، تقرریاں مس ہونے اور خراب موسم میں پھنس جانے جیسی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔محکمہ انصاف کے سول رائٹس ڈویژن کی اسسٹنٹ اٹارنی جنرل ہرمیت ڈھلوں نے کہا کہ اوبر کی جانب سے سروس ڈاگ کے ساتھ سفر کرنے والے نابینا افراد کو بار بار انکار ADA قانون کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ اس مقدمے کا مقصد اس امتیاز کو ختم کرنا اور معذور افراد کے لیے مساوی سفری سہولت یقینی بنانا ہے۔وفاقی استغاثہ نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ اوبر کو اپنی پالیسیوں میں تبدیلی، ڈرائیورز اور عملے کی ADA کے تحت تربیت اور متاثرین کو ہرجانہ دینے کا پابند بنایا جائے۔ ساتھ ہی، عوامی مفاد میں معذور افراد سے امتیاز ختم کرنے کے لیے اوبر پر سول جرمانہ بھی عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔