vosa.tv
Voice of South Asia!

پاکستانیوں کے لئے امریکی ویزوں کے اجرا کی مدت 100دن ہوگئی،فل راموس

0

جب بھی پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات خراب ہوتے ہیں تو ہمیں تشویش ہوتی ہے،ڈپٹی اسپیکر نیو یارک اسٹیٹ اسمبلی

پاکستان اور امریکا کے درمیان دوستانہ تعلقات بین الاقوامی امن کے لیے انتہائی ضروری ہیں،سعید سربازی ،شعیب احمد کا اظہار خیال

*کراچی (اسٹاف رپورٹر )نیویارک اسٹیٹ اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر فل راموس نے کہا ہے کہ جب بھی پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات خراب ہوتے ہیں تو ہمیں تشویش ہوتی ہے، پاکستان کے دورے کا مقصد پاک امریکا تعلقات کو مزید بہتر بنانا ہے۔امریکا میں رہنے والے پاکستانی چاہتے ہیں پاکستان کے حالات بہتر ہو ں۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے بدھ کو وفد کے ہمراہ کراچی پریس کلب کے دورے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔امریکی وفد میں نیویارک اسٹیٹ اسمبلی میں ری پبلیکن پارٹی کے رکن اور اپوزیشن لیڈر ایلک بروک کریسنی شامل تھے ۔وفد میں دیگر اراکین میں  اے پی پیک کے چیئرمین ڈاکٹر اعجاز احمد ، صدر امتیاز راہی اور بورڈ ممبران بھی شریک تھے ۔کراچی پریس کلب آمد پر صدر سعید سربازی ،سیکرٹری شعیب احمد ،ممبر گورننگ باڈی شمس کیریو، نور محمد کلہوڑو،شعیب خان ،رانا جاویداور دیگر نے وفد کا استقبال کیا ۔اس موقع پر صدر پی ایف یو جے افضل بٹ ،سیکرٹری پی ایف یو جے (دستور)اے ایچ خانزادہ ،سابق سیکرٹری کراچی پریس کلب ارمان صابر اور دیگر بھی موجو د تھے ۔صدر کراچی پریس کلب سعید سربازی اور سیکرٹر ی شعیب احمد نے مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ دوست ممالک کے وفود کا کراچی پریس کلب کا دورہ خوش آئند ہے ۔کراچی پریس کلب ملک میں جمہوریت اور آزادی اظہار رائے ایک علامت ہے ۔آمرانہ ادوار میں کراچی پریس کلب جمہوری قوتوں کے لیے ایک سائبان کا کردار ادا کرتا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان دوستانہ تعلقات بین الاقوامی امن کے لیے انتہائی ضروری ہیں ۔دونوں ممالک مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھا کر ایک نئے سفرکا آغاز کرسکتے ہیں ۔فل راموس نے کہا کہ شاندار استقبال اور مہمان نوازی پر تمام پاکستانیوں کے شکر گزار ہیں۔دوطرفہ سطح پر عوام میں روابط قائم ہونے سے تعلقات بہتر ہوں گے۔ریاست نیویارک کا بجٹ پورے پاکستان کے سالانہ بجٹ کے مساوی ہے۔دورہ پاکستان میں پنجاب اور سندھ کی حکومت سے نیویارک اسٹیٹ کے ساتھ سسٹر اسٹیٹ قرار داد منظور کرائی ہے ۔ہمارا پیغام نیویارک اور پاکستان ذندہ باد کا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیویارک میں نرسوں اور فارماسسٹ کی کمی ہے ،پاکستان میں تربیت یافتہ نرسیں ہیں جو ہر سال پیشہ ورانہ تربیت حاصل کرتی ہیں ۔ہم چاہتے ہیں پاکستان سے تربیت یافتہ نرسیں اور فارماسسٹس امریکا آئیں۔دوطرفہ بنیادوں پر تعلیم اور صحت کے شعبوں میں تعاون کے فروغ کی ضرورت ہے۔تعلیم صحت میں باہمی تعاون سے دوطرفہ تعلقات میں اتارچڑھاؤ میں بتدریج کمی آئے گی۔پہلے امریکی ویزوں کا اجرا 400دنوں میں جاری کیا جاتا تھا ۔ہماری کوششوں سے اب پاکستانیوں کے لئے امریکی ویزوں کے اجرا کی مدت 100دن ہوگئی ہے ۔نیویارک اسٹیٹ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ایلک بروک کریسنی نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تعلیم ، صحت اور تجارت کے شعبوں میں تعاون چاہتے ہیں۔ہمارے دورے کا مقصد صرف پاکستان کی مدد نہیں بلکہ امریکا کی بھی مدد کرنا ہے۔ایپی پیک کے صدر امتیاز راہی  نے کہا کہ امریکہ میں رہنے والے پاکستانی چاہتے ہیں پاکستان کے حالات بہتر ہوں ۔اگر اپنے ملک میں ذرائع اور مواقع ہوں  تو بیرون ملک جانے کی ضرورت کبھی نہ ہو ۔جب بھی پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات خراب ہوتے ہیں تو ہمیں تشویش ہوتی ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.