vosa.tv
Voice of South Asia!

قبرص سے غزہ کے ساحل تک امداد پہنچانے کی تیاری

0

سمندری رہداری آئندہ ہفتے کھلے گی

قبرص سے غزہ کے ساحل تک امداد بھیجنے کی اجازت دے رہا ہے، یورپی کمیشن ارسولا وان ڈیر لیین نے جمعہ کو لارناکا کی بندرگاہ کے دورے کے دوران تصدیق کی۔قبرص حکام کی زیرقیادت فیصلہ ہوا، جسے ‘املتھیا’ کا نام دیا گیا ہے،اس منصوبے کو مغربی اور عرب شراکت دار امریکہ، برطانیہ اور متحدہ عرب امارات کی حمایت حاصل ہے۔یہ انسانی امداد کی ترسیل میں اضافے کی اجازت دے گا، جو جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل کے زیر کنٹرول زمینی راستوں سے امداد پہنچانا بہت مشکل ہوچکا تھا۔یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب رہنماؤں نے غزہ میں ایک انسانی تباہی کے بارے میں خبردار کیا ، جہاں آبادی کو غذائی قلت کا سامنا ہے۔قبرص کے جنوبی ساحل پر واقع لارناکا میں خطاب کرتے ہوئے وون ڈیر لیین نے کہا کہ یورپی یونین کی ایگزیکٹو مزید آپشنز پر بھی غور کر سکتی ہے، جس میں امریکی قیادت کے بعد غزہ میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر سامان پیراشوٹ کے ذریعے بھی منتقل کیا جاسکتا ہے۔یورپی یونین کے بلاک نے  پہلے ہی اس سال فلسطینیوں کے لیے 250 ملین یورو کی امداد کا وعدہ کیا ہے۔کمیشن کے صدر نے قبرص کے صدر نیکوس کرسٹوڈولائیڈز کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "بحری راہداری فلسطینی عوام کی حالت زار میں حقیقی تبدیلی لاسکتی ہے، تمام ممکنہ راستوں سے انسانی امداد فراہم کرنے کی ہماری کوششیں جاری رہیں گی۔” سمندری راہداری اس ہفتے کے آخر میں باضابطہ طور پر کھلنے والی ہے، پہلا پائلٹ آپریشن ہفتہ یا اتوار کو نکلے گا۔وون ڈیر لیین نے کہا کہ یہ پائلٹ امریکہ میں قائم چیریٹی ورلڈ سینٹرل کچن کے ساتھ شراکت کا حصہ ہوگا، جسے مشہور شخصیت کے شیف جوس اینڈریس نے قائم کیا تھا، جو بحران سے دوچار آبادیوں کو کھانا فراہم کرتا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.