پاکستانی نرسوں کے لیے امریکا کے ہسپتالوں میں کام کرنے کی راہ ہموار

کراچی:نیویارک اسٹیٹ کے قانون سازوں اور سندھ کے محکمہ صحت نے نرسوں کی بہتر تربیت کے ساتھ سالانہ بنیادوں پر  تعداد بڑھانے پر اتفاق کرلیا ہے۔وفد نے تربیت یافتہ نرسز کو ویزا حصول میں حائل رکاوٹوں اور امریکا میں پیشہ وارانہ خدمات انجام دینے کی اجازت کے طریقہ کار بھی تبادلہ خیال کیا۔ نیویارک اسٹیٹ اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر فل راموس اور اے پی پیک کی سربراہی میں وفد نے وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو سے سندھ سیکریٹریٹ میں ان کے دفتر میں ملاقات کی۔اس موقع پر اے پی پیک کی ہیلتھ کمیٹی کے چیئر ڈاکٹر پرویز اقبال اور بورڈ ممبر اطہر ترمذی کا کہنا تھا کہ کورونا وباء کے بعد امریکا میں نہ صرف ڈاکٹروں بلکہ نرسز کی بھی بہت کمی ہوئی ہے، پاکستان  کے پاس بہترین موقع ہے کہ وہ اپنی تربیت یافتہ نرسوں کو امریکا بھیجے،ہم نے متعلقہ محکموں کے درمیان تعلق قائم کرکے اپنے حصے کی زمہ داری پوری کردی ہے۔ملاقات میں نرسوں کو بین الاقوامی تقاضوں کے مطابق  پیشہ وارانہ تربیت دینے اور ان کی تعداد بڑھانے پر مشاورت ہوئی۔اس موقع پر وزیرِ صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا کہنا تھا کہ صوبے میں نرسوں کی تربیت کو بین الاقوامی تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے اور سالانہ بنیاد پر تعداد بڑھانے کے منصوبوں پر کام کررہے ہیں۔قبل ازیں نیویارک  اسٹیٹ اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر فل راموس اور اسمبلی مین ایلک بروک کریسنی نے پاکستانی قوم میں ٹیلنٹ کا اعتراف کیا،ان کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان سے نرسز امریکا جائیں گی تو اس میں صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ امریکا کو بھی فائدہ پہنچے گا۔ملاقات میں نرسز کو امریکا بھیجنے کے عمل میں حائل رکاوٹوں کی بھی نشاندہی کی گئی۔اے پی پیک کے چیئر مین ڈاکٹر اعجاز احمد اور صدر امتیاز راہی کا کہنا تھا کہ اے پی پیک نے ہمیشہ اس بات کو ترجیح دی ہے کہ تعلیم یافتہ، قابل، باصلاحیت اورہنر مند پاکستانیوں کی آگے  بڑھنے میں  ہر ممکن مدد کی جائے۔ملاقات میں  آغاز خان اسپتال،ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی اور لیاقت میڈیکل یونیورسٹی آف جامشورو کے نرسنگ شعبہ جات کی سربراہان  نے بھی معلومات کا  تبادلہ کیا۔

Comments (0)
Add Comment