ٹی20ورلڈ کپ کا بڑا مقابلہ،پاکستان بمقابلہ انڈیا

رپورٹ زین ندیم

بھارت اور پاکستان کے درمیان T20 ورلڈ کپ کا ٹاکرا آج ہونے والا ہے، جو دنیا بھر کے کرکٹ شائقین کے لیے ایک سنسنی خیز مقابلے ہوگا۔ یہ میچ نہ صرف دونوں راوائتی حریفوں کے درمیان  میدان پر سنسنی خیز مقابلے کی وجہ سے  بلکہ ورلڈ کپ کی سٹینڈنگ میں داؤ پر لگے اہم پوائنٹس کی وجہ سے بھی بہت اہمیت رکھتا ہے۔ تاریخی اعتبار سے  آئی سی سی تورنامنٹس میں پاک بھارت میچ  دنیا بھر کے شائقین کی توجہ میں رہتے ہیں ، جس کی وجہ سے براڈکاسٹر ز اور آئی سی سی پاک بھارت ٹاکرے کو خاصی اہمیت دیتے ہیں اور ہمیشہ وہ ہر ورلڈ کپ میں  یہ دونوں ٹیمیں ایک ہی گروپ میں نظر آتی ہیں  اور یہی اس  ٹورنامنٹ کی خاص بات ہے۔

حالیہ فارم اور کارکردگی:

ہندوستان اس میچ تک مضبوط فارم میں ہے، جس نے ورلڈ کپ میں اپنے  پہلے میچ میں آئرلینڈ کے خلاف شاندار جیت حاصل کی۔ ان کی بیٹنگ لائن اپ کافی ڈیپ اور فلیکسیبل ہے جبکہ گیند باز بھی مؤثر طریقے سے مخالفین کو قابو کرنے کی صلاحٰت رکھتے  ہیں۔ ہندوستان کی کارکردگی میں مستقل مزاجی انہیں ایک مضبوط حریف بناتی ہے۔

اہم کھلاڑی:

ویرات کوہلی: اپنی جارحانہ بلے بازی اور دباؤ کو سنبھالنے کی صلاحیت کے لیے جانا جاتا ہے، کوہلی انڈیا کے لیے کل کے میچ میں اہم کھلاڑی ہوسکتے ہیں ۔ اس کے علاوہ روہت شرما بھی ایک تجربہ کار اوپنر کے طور پر ہندوستان کی اننگز کے لیے ٹون سیٹ کر سکتی ہیں۔ فاسٹ باوٗلنگ میں بھی ان کے پاس اچھے آپشن موجود ہیں جس میں جسپریت بمراہ: پاکستان کے رن فلو کو محدود کرنے  کے لیے موثر ہوسکتے ہیں  ان کی ڈیتھ باؤلنگ کی قابلیت تو سب جانتے ہیں ۔ اور انکا ساتھ دینے کے لیے محمد سراج ارشدیپ سنگھ اور  ہاردک پانڈیا بھی اس ٹیم میں موجود ہوں گے۔

صلاحیتیں اور کمزوریاں:

پاکستان

حالیہ فارم اور کارکردگی:

پاکستان اس میچ میں امریکہ سے حیران کن شکست کے بعد آرہا ہے جس سے ان کے حوصلے پست  ہو سکتے ہیں۔  تاہم پاکستان ماضی میں بھی ایسی صورتحال سے گزر چکا ہے  گزشتہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں پاکستان زمبابوے سے ہار کر بھی ایونٹ کا فائنل کھیل گیا تھا،دیکھا گیا ہے کہ اکثر  پاکستان ہار کے بعد مضبوط کم بیک کرتی ہے اور جب یہ مل کر ٹیم کے لیے کھیلتے ہیں تو اپنے دن پر یہ کسی کو بھی ہرا سکتے ہیں۔پاکستان  ٹیم میں نوجوان ٹیلنٹ اور تجربہ کار کھلاڑیوں کا امتزاج ہے۔

پاکستان کی طرف سے اہم کھلاڑی کون ہونگے :

ٹاپ آرڈر بلے کپتان بابر اعظم کی قیادت اور بلے بازی کی صلاحیت دونو ہی  پاکستان کی کامیابی کے لیے ضروری ہے۔

شاہین  شاہ  آفریدی اپنی تیز  رفتار  اٹیکنگ باوًلنگ اور ابتدائی وکٹیں لینے کی صلاحیت کے لیے جانا جاتا ہے،  پاکستان کےلیے آفریدی پاور پلے میں اہم ثابت ہوں گے۔اسکے علاوہ وکٹ کیپر بیٹس میں محمد رضوان ایک ایسے کھلاڑی ہیں جو اپنی  مستقل  مزاجی کے لیے جانے جاتے ہیں  رضوان کا بطور وکٹ کیپر بلے باز کا کردار ٹیم میں استحکام پیدا کرتا ہے۔ محمد رضوان کی جگہ وکٹ کیپنگ کے فرائض انجام دینے والے جارہ مزاج آوٹ آف فارم  مڈل آرڈر بلے باز اعظم خان کی جگہ ٹیم مینیجمنٹ نے سپن الراوًنڈر عماد وسیم کو آج کے میچ میں کھلانے کا فیصلہ کی ہے۔ عماد  وسیم کی حالیہ فارم اچھی ہے  اور وہ پاکستان کے مڈل آرڈر کو مستحکم کرینگے اور سپن باوًلنگ میں بھی کپتان بابر اعظم کے لیے آپشنز میں اضافہ ہوگا۔

پاکستان ٹیم کی طاقت  انکی  فاسٹ باوًلنگ  ہے  اور  جس میں شاہین شاہ آفریدی حارس راوًف نشیم شاہ اور محمد عامر جیسے ورلڈ کلاس باوًلرز موجود ہیں نساوًکاوًنٹی کی وکٹ پر ایسے پیس اٹیک کو کھیلنا انڈیا  کے لیے آسان نہیں ہوگا ۔جہاں تک پاکستان ٹیم کی کمزوریوں کی بات کی جائے تو اس میں سب سے بڑا مسئلہ  آوًٹ آف فارم مڈل آرڈر لائن اپ ہے جو کہ اہم لمحات میں دباؤ کو سنبھال نہیں پارہا۔

ہیڈ ٹو ہیڈ  کا ریکارڈ

T20 ورلڈ کپ کے تاریخی مقابلے

ہندوستان اور پاکستان T20 ورلڈ کپ کی تاریخ میں متعدد بار ایک دوسرے کا سامنا کر چکے ہیں، جس نے کرکٹ کے کچھ یادگارمیچز ہیں  لمحات بنائے۔ یہاں پاک بھارت  ہیڈ ٹو ہیڈ  ٹی ٹونٹی ریکارڈ پر ایک نظر ہیں :2007 T20 ورلڈ کپ (گروپ اسٹیج): ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ایک سنسنی خیز میچ کھیلا گیا جو ٹائی پر ختم ہوا۔ اس کے بعد ہندوستان نے باؤل آؤٹ پر میچ  جیت لیا۔2007 T20 ورلڈ کپ (فائنل): بھارت نے پاکستان کو ایک  کاٹنے  دار فائنل میں 5 رنز سے شکست دے کر افتتاحی T20 ورلڈ کپ جیت  تھا ۔2012 T20 ورلڈ کپ (گروپ اسٹیج): ہندوستان 8 وکٹوں سے جیت گیا، جس میں ویرات کوہلی کے ناقابل شکست 78 رنز نمایاں تھے۔2014 T20 ورلڈ کپ (گروپ اسٹیج): ہندوستان نے ایک بار پھر فتح حاصل کی، 7 وکٹوں سے جیتا۔2016 T20 ورلڈ کپ (گروپ اسٹیج): بھارت نے بارش سے متاثرہ میچ میں 6 وکٹوں سے کامیابی حاصل کی۔

مجموعی طور پر T20I ریکارڈ:

کھیلے گئے کل میچز: 7

انڈیا کی جیت: 5

پاکستان کی جیت: 1

قابل ذکر ماضی کے میچ اور ان کے نتائج:

2007 کے T20 ورلڈ کپ کا فائنل اب بھی سب سے مشہور  اور یادگار میچوں میں سے ایک ہے، جس میں بھارت نے پاکستان کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست دی۔2012 کے انکاؤنٹر میں کوہلی کی بہترین کارکردگی دے انڈیا کو پاکستان کے سامنے سرخ روح کیا ۔2016 کے میچ  میں بھی  ہائی اسٹیک گیم میں دباؤ کو سنبھالنے کی ہندوستان کی صلاحیت نے ایک بار پھر انھیں کامیابی دلائی ۔ویرات کوہلی  اپنی مستقل مزاجی اور اہداف کا  تعاقب  کرنے کی صلاحیت کے لیے جانے جاتے ہیں  ۔ موجودہ T20 اوسط: 52.7۔روہت شرما: متعدد T20 سنچریوں کے ساتھ تباہ کن اوپنر۔ موجودہ T20 اسٹرائیک ریٹ: 138.9۔

پاکستان:

بابر اعظم: تکنیکی طور پر مضبوط بلے باز، پاکستان کے ٹاپ آرڈر کے لیے اہم۔ موجودہ T20 اوسط: 48.1۔محمد رضوان: قابل اعتماد اور مسلسل، بابر کے ساتھ ایک مضبوط اوپننگ جوڑی بناتی ہے۔ موجودہ T20 اوسط: 45.3۔فخر زمان: جارحانہ بلے باز، تیز رنز کے لیے جانا جاتا ہے۔ T20 اسٹرائیک ریٹ: 133.7۔

باؤلرز

بھارت:

جسپریت بمراہ: اہم وکٹیں لینے کی مہارت کے ساتھ غیر معمولی ڈیتھ باؤلر۔ موجودہ T20 اکونومی : 6.7۔یوزویندر چہل: شراکت توڑنے کی صلاحیت کے ساتھ ایک اہم اسپنر۔ موجودہ T20 اکونومی: 7.8۔

پاکستان:

شاہین آفریدی: نئی گیند کے ساتھ مہلک، اکثر ابتدائی کامیابیاں فراہم کرتے ہیں ۔ موجودہ T20 اکونومی : 7.1۔شاداب خان: لیگ اسپنر، اپنی مختلف حالتوں اور وکٹ لینے کی صلاحیت کے لیے جانا جاتا ہے۔ موجودہ T20 اکونومی: 7.4۔حارث رؤف: تیز گیند باز، درمیانی اور ڈیتھ اوورز میں موثر۔ موجودہ T20 اکونومی: 8.2۔

آل راؤنڈرز

بھارت:

ہاردک پانڈیا: اہم  آل راؤنڈر، بلے اور گیند دونوں سے ٹیم کو توازن فراہم کرتے ہیں۔ موجودہ T20 اسٹرائیک ریٹ: 142.2، اکانومی: 8.0۔رویندرا جدیجا: بھروسہ  مند آل راؤنڈر، بہترین فیلڈر۔ موجودہ T20 اسٹرائیک ریٹ: 126.7، اکانومی: 7.3۔

پاکستان:

عماد وسیم: پاور پلے میں گیند کے ساتھ موثر اور بلے کے ساتھ  بھی قابل عتماد کھلاڑی دونوں شعبوں میں نمایاں کردار ادا کر سکتے ہیں ۔ موجودہ T20 اکونومی: 6.3۔

پیشن گوئیاں اور ماہرین کی رائے

کرکٹ کمنٹیٹرز کے تبصرے۔

ہرشا بھوگلے: "بھارت پاکستان دشمنی کرکٹ میں سب سے شدید ہے۔ ہندوستان کی حالیہ فارم اور ناساؤ کاؤنٹی کرکٹ گراؤنڈ سے ان کی واقفیت کو دیکھتے ہوئے، وہ تھوڑا سا برتری حاصل کر سکتے ہیں۔ تاہم، پاکستان اپنی غیر متوقع صلاحیت کے لیے جانا جاتا ہے، اور وہ کسی بھی دن کھیل کا رخ موڑ سکتے ہیں۔شعیب اختر: "پاکستان کی امریکہ سے ہار ایک دھچکا تھا، لیکن ان کے پاس واپس باوًنس بیک کرنے کی صلاحیت ہے  ۔ اہم بات یہ ہوگی کہ اوپننگ جوڑی ہندوستان کے تیز رفتارباوًلنگ یونٹ کو  کو کس طرح سنبھالتی ہے۔ اگر وہ اچھی شروعات کر سکتے ہیں تو یہ  پاکستان کے لیے بہتر ہوگا ۔ایان بشپ: "موسم کی صورتحال اس میچ میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ دونوں ٹیموں کے پاس تیز رفتار اٹیک موجود  ہے جو پچ میں موجود نمی کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ ٹاس بہت اہم ہوگا۔‘‘

سابق کرکٹرز کی پیشین گوئیاں

سچن تندولکر: "بھارت کے پاس بیٹنگ اور باؤلنگ دونوں شعبوں میں تجربہ کار کھلاڑیوں کے ساتھ ایک متوازن ٹیم ہے۔ اگر وہ اپنی صلاحیت کے مطابق کھیلتے ہیں تو انہیں ٹاپ پر آنا چاہیے۔ تاہم انہیں پاکستان کو کم نہیں سمجھنا چاہیے۔وقار یونس: “پاکستان کا پیس اٹیک تباہ کن ہو سکتا ہے اگر وہ اپنی ردھم درست کر لیتے ہیں۔ ابتدائی اوورز اہم ہوں گے۔ بابر اعظم کی قیادت کا امتحان ہوگا  اور بلے کے ساتھ ان کی کارکردگی گیم چینجر ثابت ہو سکتی ہے۔رکی پونٹنگ: "دونوں ٹیموں کے پاس میچ ونر ہیں، لیکن ہندوستان اور پاکستان کے میچ کا دباؤ مختلف ہے۔ یہ اتنا ہی اعصاب کا امتحان ہو گا جتنا  تکنیک  کا۔ مجھے لگتا ہے کہ ہندوستان کو ان کی حالیہ کارکردگی کی وجہ سے برتری حاصل ہے، لیکن یہ ایک قریبی مقابلہ ہونے والا ہے۔

ٹیم کی حکمت عملیوں پر ماہرین کی آراء کا تجزیہ

ہندوستان کی حکمت عملی: ماہرین کا مشورہ ہے کہ ہندوستان کو مضبوط بنیاد قائم کرنے کے لیے مضبوط  اووپننگ  پر توجہ دینی چاہیے۔ مڈل آرڈر کو پاکستان کے تیزباوًلنگ  اٹیک  کے لیے تیار رہنے کی ضرورت ہے، اور بولرز کو پاکستان پر دباؤ ڈالنے کے لیے ابتدائی وکٹوں کو نشانہ بنانا چاہیے۔پاکستان کو اگر یہ میچ جیتنا ہے تو پاکستان کو ہندوستان کی مڈل آرڈر کمزوری سے فائدہ اٹھانا چاہئے اور ابتدائی وکٹیں جلد حاصل کرنا چاہیے چاہئے۔ ان کے بلے بازوں کو ہندوستان کے تجربہ کار گیند بازوں کے خلاف محتاط انداز میں کھیلنے کی ضرورت ہے اور اسکور کرنے کے مواقع سے فائدہ اٹھانا ہوگا۔امریکہ سے ہارنے کے بعد پاکستان کا مورال ڈاوًن ہے۔امریکہ سے ہارنا پاکستان کے لیے بڑا  دھچکا تھا، ٹیم کو یہاں سے نکالنے کے لیے بابر اعظم کی قیادت کافی اہم ہوگی کے کیسے وہ اپنے کھلاڑیوں کو پچھلا میچ بھلا کر دوبارہ سے  ایک نئے معرکہ کے لیے یکجا کرتے ہیں ۔ مایوسی پر قابو پانے اور بھارت کے خلاف اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے لیے اعتماد اور مثبت سوچ کی ضرورت ہوگی۔

آئرلینڈ کے خلاف جیت کے بعد ہندوستان کا اعتماد

آئرلینڈ کے خلاف ہندوستان کی شاندار جیت کے ہندوستان کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ کھلاڑی اچھی فارم میں ہیں اور ٹیم ایک یونٹ کے طور پر اچھی نظر آرہی ہے ۔ ۔ ناساؤ کاؤنٹی کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلنے اور جیتنے کا تجربہ بھی ہندوستان کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔

موسم کی رپورٹ اور پچ تجزیہ

میچ کے دن کے لیے موسم کی پیشن گوئی

ناساؤ کاؤنٹی کرکٹ گراؤنڈ میں میچ کے دن  موسم ابر آلود رہنے کی پیش گوئی ہے اور ساتھ میں ہلکی بارش کا بھی امکان ہے ۔ مناسب  نمی کے ساتھ درجہ حرارت 20 ° C کے آس پاس رہنے کی توقع ہے۔ یہ حالات سوئنگ باؤلرز کی مدد کر سکتے ہیں، ابتدائی اوورز کوانتہائی اہم  ہونگے۔

پچ کی حالت

ناساؤ کاؤنٹی کرکٹ گراؤنڈ کی پچ  غیر متوازن ہونے کی وجہ سے شہرت رکھتی ہے، جو بلے بازوں  کے لیے مشکل اور گیند بازوں  کی جنت ثابت ہورہی ہے ۔گراؤًنڈ پر اب تک جتنے میچز کھیلے گئے اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ پچ  ابتدائی اوورز میں سیم باؤلرز کو سپورٹ کرتی ہے لیکن کھیل کے آگے بڑھنے کے ساتھ ساتھ یہ سیٹل ہو جاتی ہے، جس سے بلے بازوں کے لیے سکور کرنا  قدرے آسان ہو جاتا ہے۔

موسم اور پچ کے حالات میچ کو  متاثر کر سکتے ہیں۔

ٹاس کی اہمیت

اس  میچ میں ٹاس کی خاص اہمیت ہوگی جو بھی ٹیم ٹاس جیتے گی یہ پچ ان ایون رہی ہے تو اس بات کا اندازہ لگانا مشکل ہے کہ اس وکٹ پر کتنا سکور پار سکور ہوگا اس میچ میں موسم اور پچ کی صورتحال کی وجہ سے ٹاس اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ ٹاس جیتنے والی ٹیمیں صبح کی نمی اورسونگ سے فائدہ اٹھانے کے لیے پہلے باؤلنگ کو ترجیح دے سکتی ہیں۔ ہدف کا تعین کرنا مشکل ہو سکتا ہے، اس لیے تعقب  کرنا ترجیحی آپشن ہو سکتا ہے۔

پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیم وکٹیں کھوئے بغیر  پہلے 6 آورز  کھیل جاتی ہے تو انکے پا س موقع ہوگا کہ وہ مناسب ٹوٹل پوسٹ کر سکیں ۔ چیز کرنے والی ٹیم  ہدف کے مچابق اپنی حکمت عملی کو ایڈجسٹ کرکے میچ میں کامیابی سمیٹ سکتی ہے۔ کھیل کے آگے بڑھنے کے ساتھ ساتھ پچ کی حالت بہتر ہونے کا امکان ہے جس سے دوسری اننگز میں بیٹنگ کرنا آسان ہو جائے گا۔

نتیجہ

بھارت بمقابلہ پاکستان T20 ورلڈ کپ میچ ایک دلچسپ اور قریبی مقابلہ ہونے والا ہے۔ دونوں ٹیموں کی اپنی طاقتیں اور کمزوریاں ہیں، اور نتائج کا انحصار مختلف عوامل پر ہوگا جن میں ٹیم فارم، کھلاڑیوں کی اہم کارکردگی اور میدان میں کیے گئے اسٹریٹجک فیصلے شامل ہیں۔ اگرچہ ہندوستان کو اپنی حالیہ فارم  اور گراوًنڈسے واقفیت کی وجہ سے تھوڑی برتری حاصل ہو سکتی ہے، لیکن پاکستان کی غیر متوقع صلاحیت اور دباؤ میں ڈلیور کرنے کی صلاحیت کو کم نہیں سمجھا جاسکتا ۔

Comments (0)
Add Comment