نیویارک پولیس کا رضاکار کیپٹن اپنے مقدمات ختم کرانے پاکستان پہنچ گیا

ملزم احمد علی اور شریک ملزمان کو اسلام آباد کی عدالت نے گزشتہ برس مفرور قرار دیا تھا

پاکستان  کے وفاقی دارالحکومت اسلام  آباد میں ہوائی فائرنگ اور غیر قانونی اسلحہ رکھنے میں ملوث پاکستانی نژاد امریکی شہری ملزم احمد علی اپنے  مقدمات کی پیروی اور کیس ختم کرانے  کے لیے پاکستان پہنچ گیا ہے۔کیس کے  تفتیشی افسر کے مطابق ملزم احمد علی نیویارک پولیس کی رضاکار فورس میں کیپٹن اور نیویارک ہی کی ایک مسجد کے  امام بھی ہیں۔پاکستانی نژاد امریکی شہری احمد علی ایک عرصے تک مفرور اور پولیس کو مطلوب بھی رہا ،احمد علی وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں فائرنگ کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا تھا پولیس کے مطابق ملزم سے لائسنس یافتہ پستول کے ساتھ ناجائز اسلحہ بھی برآمد ہوا تھا ، ملزم عدالت سے مفرور رہنے کے بعد ضمانت قبل از گرفتاری لے کر دوبارہ پاکستان آیا  ہے، ملزم پر نہ صرف اسلام آباد میں سنگین جرم کے  ارتکاب کا الزام ہے بلکہ  اسے وفاقی دارالحکومت کی عدالت مفرور بھی قرار دے چکی ہے۔پولیس کے مطابق اسلام آباد کے سیکٹر آئی نائن میں ملزم احمد علی ولد رقیب الدین پر 20 اگست 2022 پر دیگر تین افراد کے ساتھ گھر کی چھت پر چڑھ کر فائرنگ کا الزام ہے جس پر ملزم کو تین دیگر ساتھیوں محمد محمود شیخ،خاور مشتاق اور عبدالرؤف کے ہمراہ  رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا ملزم سے دوپستول دو میگزین اور تیس گولیاں برآمد کی گئیں ملزم نے طلب کرنے پر اسلحہ لائسنس پیش کیا  حیرت انگیز طور پر دونوں پستولوں پر ایک ہی اسلحہ لائسنس کندہ تھا ، ایف آئی آر کے مطابق ملزم احمد علی  ناجائز اسلحے سے فائرنگ کا مرتکب پایا گیا۔ریکارڈ کے مطابق ملزم کو باقاعدہ گرفتار کر کے متعلقہ عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے ملزم   نے ریلیف  حاصل کرتے ہوئے ضمانت بعد از گرفتاری کرالی تاہم ملزم احمد علی  عدالتی کارروائی کا سامنا کرنے سے کتراتا رہا اور بیرون ملک فرار ہوگیا تھا جس پر مجسٹریٹ محمد نوید خان کی عدالت  نے اسے 13 اپریل 2023 کو مفرور قرار دے کر گرفتار کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی نژاد امریکی  شہری  ملزم احمد علی نےایک برس تک مفرور رہنےکے بعد قانونی مشکلات کے پیش نظر کیس  کی پیروی اور انھیں ختم کرانے کے لئے 17 اپریل کو پاکستان پہنچا اور وکیل کی مدد سے عدالت میں سرنڈر کرنے کی درخواست کے ساتھ ضمانت بحال کروالی ہے  تاہم سیشنز جج اسلام آباد محمد اعظم خان نے 22 اپریل 2024 کو لکھے گئے حکمنامے میں ملزم کے عدالت میں پیش نہ ہونے کے طرز عمل کو سخت ناپسندیدہ قرار دیتے ہوئے مقدمے کی کارروائی میں شمولیت کی اجازت دی ساتھ ہی  عدالت نے کھلے لفظوں میں وارننگ دی ہے کہ وہ آئندہ  محتاط رہے گا اور عدالت کی ہر پیشی پر حاضری کو یقینی بنائے گا۔

Comments (0)
Add Comment