گرفتاریوں پر مزید طالب علم میدان میں آگئے،مئیر ایڈمز کی پریس کانفرنس

فورڈھم یونیورسٹی میں فلسطینی کیمپ قائم،عمارت پر روشنی کی مدد سے پیغام

منگل کی دیر رات پولیس کی کولمبیا ،یوسی ایل اے سمیت دیگر یونیورسٹیوں میں ہونے والی کارروائیوں  اور گرفتاریوں کے خلاف ساتھی طلبا کا احتجاج جاری ہے اب اس احتجاج میں مزید شدت آگئی ہے جب احتجاج سے باہر یونیورسٹی کے طالب علموں نے فلسطین کے حامی طلبا کی گرفتاریوں ان پر ہونے والے تشدد کو دیکھا تو ان طلبا نے بھی میدان میں آنے کا فیصلہ کیا اور فلسطین کے حامی کیمپ میں داخل ہوگئے ہیں۔فورڈھم یونیورسٹی میں ابھی تک احتجاج نہیں ہوا تھا نہ ہی کیمپ قائم تھا لیکن رات گئے گرفتاریوں کے بعد مذکورہ یونیورسٹی میں پڑھنے والے طالب علموں نے غزہ اور ساتھیوں کے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے یونیورسٹی میں کیمپ قائم کردیا ہے جہاں پر بڑی تعداد میں طالب علموں بیٹھ گئے ہیں ۔فری فلسطین اور اسرائیل کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔طالب علموں کی رہائی کے نعرے لگانا شروع کردئیے ہیں۔واضح رہے کہ یہ کیمپ یونیورسٹیوں میں ہونے والی کارروائیوں کے بعد کم وقت میں قائم ہوا ہے،علاوہ ازیں امریکا کی جامعات میں بڑھتے ہوئے احتجاج اور پولیس کی کارروائیوں پر طالب علموں کا احتجاج جاری ہے۔بدھ کی الصبح واشنگٹن اسکوائر کے قریب ایک عمارت پر طالب علموں نے لیزر روشنی کی مدد سے پیغام تحریر کیا جس میں لکھا ہوا ہے کہ اسرائیل کو فنڈنگ بند کی جائے ،طالب علم یکجا ہیں اور دنیا بھر کے طالب علم متحد ہیں اسی طرح دیگر نعرے لکھے ہوئے تھے ۔عمارت پر روشنی کی مدد سے جاری ہونے والے پیغام کے بعد پولیس کی دوڑایں لگ گئیں اور پیغام جاری کرنے والوں کو تلاش کرنا شروع کردیا  ہے تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔مزید براں نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز نے NYPD کے پولیس کمشنر ایڈورڈ کبان کے ہمراہ بدھ کی صبح پولیس ہیڈکوارٹر ون عمارت میں پریس کانفرنس کی ۔مئیر نے کہا کہ  ہم سب پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ شہر کو امن کا گہوارہ بنائیں لیکن کچھ دنوں سے بدقسمتی کے ساتھ یونیورسٹیوں میں احتجاج کیا جارہا ہے ۔طالب علموں سے درخواست ہے کہ وہ احتجاج کا حصہ نہ بنیں کیونکہ لگتا ہے کہ کچھ بیرونی لوگ کیمپس میں داخل ہوگئے ہیں جو طالب علموں کو اکسارہے ہیں۔طلباء کو ان کی حفاظت کے پیش نظر گرفتار کیا ہے۔ہم شہر میں کسی بدنظمی کو برداشت نہیں کریں گئے ۔پولیس کمشنر ایڈورڈ کبان اور مسٹر ایڈمز کا کہنا تھا کہ گزشتہ رات پولیس نے یونیورسٹیوں میں کارروائیاں کرکے300طالب علموں کو حراست میں لیا ہے۔ابھی صورتحال کو دیکھ رہے ہیں۔

Comments (0)
Add Comment