کولمبیا یونیورسٹی میں پولیس کا بڑا آپریشن،ہال خالی کرالیا گیا

پولیس طلباء پر ٹوٹ پڑی،دھکے دئیے۔گسیٹ کر نیچے پھینکا۔100سے زائد طالب علم گرفتار،مجبورا پولیس کو بلانا پڑا،انتظامیہ۔پولیس مداخلت ٹھیک نہیں،طلباء۔یوسی ایل اے میں دو گروپ کے مظاہرین لڑپڑے،ڈنڈوں مکوں،لاتوں کا آزادانہ استعال

نیویارک:نیویارک پولیس نے دیر رات ایک آپریشن کے ذریعے کولمبیا یونیورسٹی کے طالب علموں سے ہیملٹن ہال خالی کرالیا اور100سے زائد طلباء کو گرفتار کرکے قیدیوں کی گاڑیوں میں جیل منتقل کیا۔گزشتہ روز طلبا غزہ جنگ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ہیملٹن ہال میں داخل ہوگئے تھے تمام دروازوں کو بند کردیا اور ہال کے اندر دھرنا دیدیا تھا۔ NYPD کے افسران واہلکار  رات کے  وقت کولمبیا یونیورسٹی میں داخل ہوئے اور بڑی تعداد میں پولیس موجود تھی ۔جس کے بعد پولیس  کے پاس ڈھالیں، ہتھوڑےاور کٹر موجود تھے جن سے رکاٹوں کو ہٹایا گیا ۔ جب پولیس ہال کے دروازے تک پہنچی تو طالب علم کھڑے تھے ۔پولیس نے انہیں دھکے دئیے اور ایک دم پولیس طلباء پر ٹوٹ پڑی ۔ایک لڑکی پولیس کے دھکے سے سیڑھیوں سے نیچے گر گئی ۔پولیس نے کلاسوں کو لگائے جانے والے تالے کاٹ دئیے اور جہاں پر رکاوٹیں کھڑی کی ہوئی تھیں انہیں ہتھوڑوں کی مدد سے توڑا گیا ۔یہی  معاملہ نہیں رکا اور خصوصی پولیس یونٹ کے اہلکار ایک بڑے ٹرک  میں آئے اور ریمپ کا استعمال کرتے ہوئے دوسری منزل کی کھڑکی سے ہیملٹن ہال میں داخل ہوئے۔ NYPD نے بتایا کہ عمارت کی پہلی منزل سے تقریباً 40 مظاہرین  کو گرفتار کیا گیا۔ پورے کیمپس میں کارروائی کرکے 100سے زائد مظاہرین کو گرفتار کیا جن میں بڑی تعداد میں لڑکیاں بھی شامل ہیں۔پولیس نے مظاہرین کو گرفتار کرنے کے بعد ان کے ہاتھ پیچھے باندھ دئیے اور پھر انہیں قیدیوں کی گاڑیوں میں منتقل کرکے جیل روانہ کیا اس موقع پر مظاہرین نعرے بازی کرتے رہے مظاہرین اسرائیل کے خلاف نعرے لگارہے تھے اور یونیورسٹی میں پولیس کے داخلے پر بھی نعرے بازی کی گئی ۔یونیورسٹی نے NYPD سے درخواست کی ہے کہ وہ مقررہ گریجویشن کے دو دن بعد کم از کم 17 مئی تک کیمپس میں اپنی موجودگی برقرار رکھے۔کولمبیا اور برنارڈ کے طالب علموں کو اسکول کے حکام نے اس جگہ پناہ دینے کی تاکید کی تھی۔اس سے پہلے کہ کولمبیا نے NYPD کی مدد طلب کی، قانون نافذ کرنے والے حکام نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ احتجاج باہر کے مشتعل افراد نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔اس حوالے سے یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ طالب علموں نے ہال پر20گھنٹے تک قبضہ کیا اسے چھوڑنے کے لیے پولیس کو بلانا پڑا اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا ۔انتظامیہ کا کہنا تھا کہ پولیس بلانے کا فیصلہ کیمپس کے لیے بہتر تھا ہمیں طلباء کے چمپئین بننے سے کوئی سروکار نہیں ہے ۔پولیس ترجمان کارلوس نیوس نے کہا کہ انہیں فوری طور پر کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ یہ گرفتاریاں اس وقت ہوئیں جب مظاہرین نے کیمپ چھوڑنے سے انکار کیا اور ہال پر قبضہ کرلیا۔یونیورسٹی میں زیر تعلیم طلبا جن کا احتجاج سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ان طلبا نے کیمپس میں پولیس کے داخلے کی مذمت کی ہے ہمارے ساتھیوں کے خلاف ایسا نہیں ہونے چائیے تھا ۔کیمپس میں پولیس کی مداخلت سے معاملہ بڑھے گا نہ کہ ختم ہوگا

Comments (0)
Add Comment