نیویارک : اسلامک سینٹر میں اشتعال انگیزی میں ملوث غیر مسلم  شخص گرفتار

واقعے  کے بعد میل وائل اسلامک سینٹر  کی سیکورٹی سخت کردی گئی

نیویارک کے علاقے لانگ آئی لینڈ میں ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا۔ ایک غیر مسلم شخص میل وائل مسجد واسلامک سینٹر میں زبردستی داخل ہوکر اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنے  کے نعرے لگاتا رہا اور خواتین کی ویڈیو بناکر انھیں ہراساں بھی کیا۔مسجد میں موجود افراد نے بار بار کہا کہ باہر جاؤ مگر مشتعل شخص نے ایک نہ سنی اور خواتین  کی ویڈیو  بھی بناتا رہا۔واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی اوراشتعال انگیزی کرنیوالے شخص سے بات چیت کی لیکن اسے گرفتار نہیں کیا جس پر مسلم کمیونٹی تشویش کا شکار ہے۔سفک کاؤنٹی پولیس کا کہنا ہےکہ یہ مذہبی منافرت کا واقعہ نہیں جبکہ مسلمانوں کا کہنا ہےکہ یہی واقعہ کسی اور عبادت گاہ میں ہوتا تو اہلکاروں کا ردعمل مختلف ہوتا۔ریاست نیویارک کی گورنر کیتھی ہوکل نے مسلمانوں کو ہراساں کیے جانے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کوئی مسلم یا کسی بھی مذہب سے تعلق رکھنے والوں کو ہراساں کرے اسے انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہیے۔ناخوشگوار واقعے کے بعد مسلم کمیونٹی کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے پولیس نے  گشت بڑھادیا ہے۔قبل ازیں سفوک کاؤنٹی ایگزیکٹیو، ڈسٹرکٹ اٹارنی اور پولیس  افسران نے مسجد کی  انتظامیہ سے ملاقات کی اور اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ پاکستانی  امریکن کمیونٹی کی سرکردہ شخصیت راجہ حسن احمد کا کہنا ہے کہ  واقعہ یقیناً افسوسناک اور قابلِ تشویش ہے، لیکن  یہ اچھی  با ت ہے  انتظامیہ اور پولیس فوری طور پر جس طرح  متحرک ہوئی اس سے ہمیں یقین  ہوا ہے کہ  تمام ادارے  مسلم کمیونٹی کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے پر عزم ہیں۔واقعے کے بعد مسجد کی سیکورٹی  سخت کردی  گئی ہے ، پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے مسجد میں داخل ہوکر  مسلمانوں کو  اشتعال دلانے اور ویڈیو بنانے والے شخص کو  گرفتار کرلیا ہے ۔

Comments (0)
Add Comment