امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکا نئی نسل کے جنگی بحری جہاز تعمیر کرے گا جنہیں “ٹرمپ کلاس” کا نام دیا جائے گا۔
خبر رساں ادارے دی گارجین کے مطابق صدر کے مطابق یہ جنگی جہاز سائز میں بڑے، رفتار میں تیز اور طاقت کے لحاظ سے امریکا کے کسی بھی سابقہ بحری جہاز سے سو گنا زیادہ طاقتور ہوں گے۔ منصوبے کے تحت ابتدا میں دو جنگی جہاز تیار کیے جائیں گے، جبکہ مستقبل میں ان کی تعداد 20 سے 25 تک بڑھائی جا سکتی ہے۔بحریہ کے سیکریٹری جان فیلن نے کہا کہ جب “ٹرمپ کلاس” یو ایس ایس ڈیفائنٹ سمندر میں نمودار ہوگا تو امریکا کی بحری برتری واضح ہو جائے گی۔ ان کے مطابق یہ جہاز جدید ترین ہائپرسونک ہتھیاروں، طاقتور لیزر سسٹمز اور جدید ڈرون ٹیکنالوجی سے لیس ہوں گے، جبکہ ان میں جوہری صلاحیت کے حامل سمندری میزائل بھی شامل کیے جائیں گے۔صدر ٹرمپ نے اس موقع پر کہا کہ تمام جہاز امریکا ہی میں تیار کیے جائیں گے اور ملکی شپ یارڈز کو دوبارہ عالمی سطح پر مضبوط بنایا جائے گا۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ ماضی میں جنگی جہازوں کو ریاستوں کے نام پر رکھا جاتا تھا، تاہم اس اعلان نے سیاسی اور عسکری حلقوں میں نئی بحث چھیڑ دی ہے۔