امریکا میں اینٹی کیپیٹلسٹ اور اینٹی گورنمنٹ نظریات رکھنے والے ایک مبینہ انتہا پسند گروہ سے وابستہ شخص کو امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) کے اہلکاروں کو دھمکیاں دینے کے الزام میں گرفتار کر کے فردِ جرم عائد کر دی گئی ہے۔
امریکی محکمۂ انصاف کے مطابق 28 سالہ مائیکا جیمز لیگنن کو 13 دسمبر کو ریاست لوزیانا سے گرفتار کیا گیا۔عدالتی دستاویزات کے مطابق لیگنن، جسے “ڈارک وچ” اور “کاتری دی وچ” کے ناموں سے بھی جانا جاتا ہے، ٹرٹل آئی لینڈ لبریشن فرنٹ (TILF) نامی حکومت مخالف گروہ سے وابستہ ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ وہ ایک خفیہ چیٹ گروپ میں شہریوں کی جنگی تربیت اور آئی سی ای اہلکاروں کے خلاف دھمکی آمیز پیغامات پر گفتگو کرتا رہا، جبکہ سوشل میڈیا پر بھی اسی نوعیت کا مواد پوسٹ کیا گیا۔امریکی اٹارنی جنرل پامیلا بونڈی کے مطابق یہ گرفتاری ملک بھر میں شدت پسند نیٹ ورکس کے خلاف کارروائیوں کا حصہ ہے، جبکہ ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دھمکیاں دینے والوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے گی۔ ایف بی آئی کے مطابق گرفتاری کے وقت ملزم کی گاڑی سے اسالٹ رائفل، پستول، باڈی آرمر اور دیگر مشتبہ سامان برآمد ہوا۔حکام نے بتایا کہ لیگنن فوجی پس منظر رکھتا ہے اور اس پر اس وقت نظر رکھی جا رہی تھی جب لاس اینجلس میں مبینہ بم منصوبے سے جڑے افراد کو گرفتار کیا گیا۔ بعد ازاں اس کے گھر پر چھاپے کے دوران اسنائپر ، اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا۔ کیس کی تحقیقات جاری ہیں اور حکام کے مطابق یہ صرف ایک الزام ہے، جس میں ملزم کو عدالت میں جرم ثابت ہونے تک بے گناہ تصور کیا جائے گا۔