vosa.tv
Voice of South Asia!

چھ دہائیوں سے امریکا میں مقیم 77 سالہ ایرانی شہری ICE کی تحویل میں

0

تقریباً ساٹھ برس سے امریکا میں مقیم 77 سالہ ایرانی نژاد بزرگ شہری کو امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) نے حراست میں لے لیا، جس پر اہلِ خانہ نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

کیلیفورنیا کے شہر سان ڈیاگو میں رہائش پذیر قاظم مجد کی بیٹی اولیا مجد کے مطابق ان کے والد 1965 میں طالبعلم ویزے پر ایران سے امریکا آئے تھے اور تب سے یہی ان کا گھر ہے۔اہلِ خانہ کے مطابق قاظم مجد کے پاس ماضی میں گرین کارڈ موجود تھا، تاہم 23 سال قبل مالی نوعیت کے ایک قانونی معاملے کے بعد ان کا گرین کارڈ منسوخ کر دیا گیا۔ اس کے بعد انہیں ہر سال ICE کو رپورٹ کرنے کی ہدایت دی گئی، جس پر وہ باقاعدگی سے عمل کرتے رہے اور کبھی کسی قسم کی خلاف ورزی سامنے نہیں آئی۔اولیا مجد کے مطابق ان کے والد اس وقت ایک سنگین جگر کی بیماری میں مبتلا ہیں، جبکہ وہ ذیابیطس کے مریض بھی ہیں اور حال ہی میں ان کا پتا بھی نکالا گیا ہے۔ ایک ماہ قبل سالانہ حاضری کے دوران امیگریشن حکام نے ان کے طبی ریکارڈ طلب کیے، جو فراہم کر دیے گئے۔ خاندان کا خیال تھا کہ دوبارہ بلانے کا مقصد صرف معلومات کی تصدیق ہوگا، مگر جمعرات کو سانتا اینا کے ICE دفتر پہنچنے پر انہیں حراست میں لے لیا گیا۔قاظم مجد اس وقت سان برنارڈینو کاؤنٹی کے ایڈیلاںٹو ICE پروسیسنگ سینٹر میں رکھے گئے ہیں۔ ان کی بیٹی کا کہنا ہے کہ ان کے والد کو روزانہ ادویات، باقاعدہ ایم آر آئی اور ماہر ڈاکٹروں کی نگرانی کی ضرورت ہے، اور حراستی مرکز کی صورتحال ان کی صحت کے لیے خطرناک ہو سکتی ہے۔ خاندان نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر انہیں فوری طور پر رہا کر کے گھر واپس جانے کی اجازت دی جائے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.