کنیکٹیکٹ کے سابق سینئر آئل اور گیس ٹریڈر گلین اوزٹمیل کو برازیلی حکام کو رشوت دینے اور منی لانڈرنگ اسکیم میں ملوث ہونے پر 15 ماہ قید اور 3 لاکھ ڈالر جرمانے کی سزا سنائی گئی۔
عدالت کے مطابق اوزٹمیل نے تقریباً آٹھ برس تک برازیل کی سرکاری کمپنی پیٹروبراس کے اہلکاروں کو ایک ملین ڈالر سے زائد رشوت دی، جس کے عوض انہیں خفیہ تجارتی معلومات، اور امریکی کمپنیوں کی قیمتوں تک غیر قانونی رسائی ملتی رہی، جس سے آرکیڈیا فیولز اور فری پوائنٹ کموڈیٹیز کو اربوں مالیت کے معاہدے حاصل کرنے میں فائدہ ہوا۔استغاثہ نے بتایا کہ ملزمان نے کمیشن اور کنسلٹنسی فیس کے نام پر کرپٹ ادائیگیاں ایک تیسرے فریق ایجنٹ کے ذریعے پہنچائیں، جس نے ان رقوم کا حصہ پیٹروبراس کے اہلکاروں تک پہنچایا۔ رشوت کو چھپانے کے لیے گروہ نے ’’بریک فاسٹ‘‘ اور ’’فریٹ ڈیوی ایشن‘‘ جیسے کوڈ استعمال کیے اور ذاتی ای میلز، ڈسposable فونز، خفیہ ایپس اور فرضی ناموں کے ذریعے رابطہ رکھا۔اوزٹمیل کو ستمبر 2024 میں ایف سی پی اے کی خلاف ورزی، سازش اور منی لانڈرنگ کے متعدد الزامات میں مجرم قرار دیا گیا تھا۔ کیس سے جڑے ایک الگ معاملے میں فری پوائنٹ نے دسمبر 2023 میں رشوت کے الزامات قبول کرتے ہوئے 9 کروڑ 80 لاکھ ڈالر سے زائد جرمانے اور ضبطی پر اتفاق کیا تھا۔