vosa.tv
Voice of South Asia!

امریکی محکموں کا نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے ساتھ اہم معاہدہ

0

امریکی محکمۂ انصاف، محکمۂ تعلیم اور محکمۂ صحت نے نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے ساتھ ایک اہم معاہدہ کر لیا ہے جس کا مقصد طلبہ، اساتذہ اور ملازمین کو نسل، مذہب، صنف یا نسلی پس منظر کی بنیاد پر امتیازی سلوک سے محفوظ رکھنا ہے۔

معاہدے کے تحت یونیورسٹی پر لازم ہوگا کہ وہ داخلوں، اسکالرشپس، بھرتیوں اور ترقیوں میں کسی بھی گروہ کو ترجیح نہ دے اور اینٹی سیمیٹزم کی روک تھام کے لیے تمام شعبوں میں لازمی ٹریننگ کرائے۔معاہدے کے مطابق نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی 2028 تک امریکہ کو 7 کروڑ 50 لاکھ ڈالر ادا کرے گی۔ اس کے ساتھ یونیورسٹی کو احتجاج، مظاہروں اور اظہارِ رائے سے متعلق واضح پالیسیوں پر عمل درآمد یقینی بنانا ہوگا۔ یونیورسٹی کے صدر اور بورڈ چیئرمین ہر سہ ماہی پر جرمانے کے تحت یہ تصدیق کریں گے کہ ادارہ مکمل طور پر معاہدے کی شرائط پوری کر رہا ہے۔ اس کے بدلے میں حکومت زیرِ تفتیش معاملات بند کر کے یونیورسٹی کو مستقبل میں فنڈز اور گرانٹس کے لیے اہل تسلیم کرے گی۔اٹارنی جنرل پامیلا بونڈی نے اسے ٹرمپ انتظامیہ کی ’’یہودی طلبہ کے تحفظ‘‘ اور ’’میرٹ کو اولین ترجیح‘‘ دینے کی کوششوں میں ایک اور کامیابی قرار دیا۔ سول رائٹس ڈویژن کی اسسٹنٹ اٹارنی جنرل ہر میت ڈھلوں نے کہا کہ یہ معاہدہ نسلی تعصب اور اینٹی سیمیٹزم کے خلاف مؤثر اقدامات کی مضبوط ضمانت فراہم کرتا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.