وائٹ ہاؤس کے قریب بدھ کو پیش آنے والے فائرنگ کے واقعے میں زخمی ہونے والی ویسٹ ورجینیا نیشنل گارڈ کی رکن سارہ بیک اسٹرم دم توڑ گئیں۔
ان کی موت کا اعلان صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو اپنے بیان میں کیا۔ ٹرمپ نے کہا کہ بیک اسٹرم ’’بہادر، باصلاحیت اور انتہائی قابل احترام نوجوان‘‘ تھیں جو اپنے فرائض انجام دیتے ہوئے حملے کا نشانہ بنیں۔بیک اسٹرم، جن کی عمر صرف 20 برس تھی، نیشنل گارڈ کے اُس دو رکنی دستے کا حصہ تھیں جنہیں وائٹ ہاؤس کے قریب نشانہ بنایا گیا۔ دوسرے زخمی رکن 24 سالہ اینڈریو وولف کی حالت تاحال تشویشناک ہے۔ بیک اسٹرم کے والد گیری بیک اسٹرم نے اس سے قبل بتایا تھا کہ ڈاکٹر ان کی بیٹی کی جان بچانے سے قاصر ہیں اور ’’وہ شدید زخموں کے باعث جانبر نہیں ہو پائے گی‘‘۔دونوں اہلکار ویسٹ ورجینیا نیشنل گارڈ کے وہ جوان تھے جنہیں ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے واشنگٹن میں جرائم کے خلاف کارروائی کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔ ویسٹ ورجینیا کے گورنر پیٹرک مورِسی نے بھی سوشل میڈیا پر بیک اسٹرم کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’’سارہ نے غیر معمولی ہمت اور عزم کے ساتھ اپنے فرائض انجام دیے‘‘۔ بیک اسٹرم نے جون 2023 میں سروس جوائن کی تھی۔مزید برآں، ٹرمپ نے اعلان کیا کہ وہ واشنگٹن میں تعینات نیشنل گارڈ میں اضافی 500 فوجی بھیجیں گے۔