vosa.tv
Voice of South Asia!

نمبر پلیٹ اسکین، خفیہ کیمرے اور خاموش نگرانی،امریکی عوام حیران

0

امریکی بارڈر پٹرول نے ملک بھر میں ایک خفیہ نظام کے ذریعے لاکھوں امریکی ڈرائیورز کی نگرانی شروع کردی ہے، جس کا مقصد ’’مشکوک‘‘ مسافروں کی شناخت اور گرفتاری ہے۔

خبر رساں ادارے  اے پی کی تحقیق کے مطابق ایک وسیع نیٹ ورک گاڑیوں کی نمبر پلیٹیں اسکین کرتا ہے، اور الگورتھم یہ طے کرتا ہے کہ کون سی گاڑی کہاں سے آئی، کہاں جا رہی ہے اور کس راستے سے گزری۔ اور اسی بنیاد پر ڈرائیورز کو روکا جاتا ہے۔ڈرائیورز کو بظاہر معمولی وجوہات جیسے تیز رفتاری، سگنل نہ دینا، حتیٰ کہ لٹکے ہوئے ایئر فریشنر کے بہانے روک لیا جاتا ہے۔ بعد میں انہیں سخت سوال جواب اور تلاشی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جبکہ انہیں اندازہ بھی نہیں ہوتا کہ ان کے سفر کا ڈیٹا انہیں پہلے ہی پولیس کی نظر میں لا چکا تھا۔ بارڈر پٹرول، جو پہلے صرف سرحدوں تک محدود تھا، اب ملک کے اندر تک پھیلا ہوا ایک بڑا نگرانی نیٹ ورک بنا چکا ہے۔یہ پورا نظام گزشتہ پانچ برس میں انتہائی تیزی سے بڑھا ہے، جس میں لائسنس پلیٹ ریڈرز، خفیہ کیمرے، اور جدید الگورتھمز شامل ہیں۔تحقیقاتی رپورٹ میں سامنے آیا ہے کہ بارڈر پٹرول بعض اوقات ایسے کیمرے شاہراہوں پر خفیہ طور پر نصب کرتا ہے جو ٹریفک سیفٹی ڈرمز اور کونز میں چھپے ہوتے ہیں۔ کئی مقامات پر یہ نگرانی سرحد سے 120 میل سے بھی زیادہ اندر تک جاتی ہے۔ کچھ مواقع پر ایجنسیاں صرف اس بنیاد پر شہریوں کو مشکوک قرار دیتی ہیں کہ وہ تیز سفر کر کے بارڈر کے قریب گئے اور واپس آئے۔یہ نظام اب قانون نافذ کرنے والے مقامی اداروں کے ساتھ مل کر اور زیادہ طاقتور ہو چکا ہے۔ ٹیکساس کی ایجنسیاں تو بارڈر پٹرول سے چہرہ شناخت (فیشل ریکگنیشن) تک میں مدد مانگ چکی ہیں۔ امریکا میں اس بڑے پیمانے کی نگرانی کو ماہرین چین اور یورپ کے نگرانی ماڈلز سے تشبیہ دے رہے ہیں، جو شہریوں کی روزمرہ سرگرمیوں کو ’’پیٹرنز آف لائف‘‘ کے نام پر ٹریک کرتے ہیں۔کئی متاثرہ شہریوں نے بتایا کہ انہیں تلاشی کے بعد بھی کوئی جرم ثابت نہ ہونے کے باوجود گھنٹوں روکے رکھا گیا۔ وکلاء کا کہنا ہے کہ یہ سب ’’ڈیجیٹل پروفائلنگ‘‘ ہے، جس میں نظام خود ہی یہ فیصلہ کرتا ہے کہ کون مشکوک ہے۔ اور بعد میں پولیس کوئی نہ کوئی بہانہ بنا کر گاڑی روک لیتی ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.