vosa.tv
Voice of South Asia!

برطانوی اصلاحات: پناہ گزینوں کے لیے 20 سال انتظار لازم

0

برطانوی حکومت نے امیگریشن اصلاحات میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا اعلان کیا ہے جن کے تحت پناہ کے بعد مستقل رہائش کا حق ختم کیا جا رہا ہے، جس سے ہزاروں افراد کے مستقبل پر گہرا اثر پڑے گا۔

ہوم سیکریٹری شبانہ محمود نے کہا کہ موجودہ نظام ’’کام نہیں کر رہا‘‘ اور غیر قانونی تارکین وطن ملک کو ’’تقسیم‘‘ کر رہے ہیں۔ حکومت کے مطابق اب پناہ گزینوں کو مستقل شہریت کے لیے پانچ نہیں بلکہ بیس سال تک انتظار کرنا ہوگا، اور ہر 30 ماہ بعد ان کا اسٹیٹس دوبارہ چیک کیا جائے گا۔حکومت کے نئے منصوبے کے تحت وہ پناہ گزین جو کام کر سکتے ہیں، انہیں ریاستی مالی مدد نہیں ملے گی، جبکہ غیر قانونی سرگرمیوں یا ویزا قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے بھی سہولتیں کم کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ چھوٹی کشتیوں کے ذریعے فرانس سے آنے والوں کی روک تھام اور حالات بہتر ہونے پر پناہ گزینوں کو واپس ان کے ممالک بھیجنے کا نظام بھی متعارف کرایا جا رہا ہے۔اعدادوشمار کے مطابق حالیہ مہینوں میں اگرچہ نیٹ مائیگریشن میں نمایاں کمی آئی ہے، لیکن حکمران لیبر پارٹی پر عوامی دباؤ برقرار ہے۔پناہ گزینوں کے حقوق کی تنظیموں نے 20 سالہ انتظار کی شرط کو ’’غیر انسانی‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ لوگوں کو بے یقینی اور ذہنی دباؤ میں مبتلا رکھے گی۔ حکومتی منصوبے میں AI کے ذریعے مہاجرین کی عمر جاننے، تین افریقی ملکوں کے لیے ویزا پابندیوں، خاندان سے متعلق انسانی حقوق کے قوانین کی نئی تشریح، اور یوکرینی و افغان شہریوں کے لیے خصوصی راستوں کو برقرار رکھنے جیسے اقدامات بھی شامل ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.