vosa.tv
Voice of South Asia!

 شارلٹ میں بڑا کریک ڈاؤن؟ ٹرمپ نے اگلا نشانہ چن لیا

0

امریکی ریاست نارتھ کیرولائنا کا شہر شارلٹ ٹرمپ انتظامیہ کے امیگریشن کریک ڈاؤن کا نیا مرکز بننے والا ہے، جہاں رواں ہفتے کے آخر تک درجنوں وفاقی ایجنٹس کی تعیناتی متوقع ہے۔

خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق مقامی شیرف گیری میک فیڈن کے مطابق ہوم لینڈ سکیورٹی کے دو اعلیٰ حکام نے تصدیق کی ہے کہ شارلٹ میں امیگریشن قوانین کے نفاذ کے لیے ایک بڑی کارروائی شروع کی جا رہی ہے، تاہم مقامی پولیس کو اس میں شریک نہیں کیا گیا۔رپورٹس کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ ڈیموکریٹک اکثریت والے شہروں میں جرائم بڑھ رہے ہیں، اور وفاقی کارروائی ضروری ہے۔ شارلٹ میں ایک یوکرینی پناہ گزین کے قتل کے بعد یہ دعویٰ مزید شدت اختیار کر گیا، جسے انتظامیہ مقامی حکومت کی "ناکامی” قرار دے رہی ہے۔ اس کے باوجود شارلٹ پولیس نے واضح کر دیا ہے کہ وہ وفاقی امیگریشن قوانین نافذ کرنے کی مجاز نہیں۔شہر میں 1.5 لاکھ سے زائد غیر ملکی باشندوں کی موجودگی کے باعث خدشات بڑھ گئے ہیں۔ اسی لیے مقامی رہنماؤں، سماجی کارکنوں اور مذہبی تنظیموں نے ہنگامی تیاری شروع کر دی ہے۔ بدھ کو ہونے والی ایک کال میں تقریباً 500 افراد نے شرکت کی، جن میں رہنماؤں نے تارکین وطن کو معلومات، قانونی رہنمائی اور تحفظ کے راستے بتائے۔ کچھ علاقوں میں سادہ لباس اہلکار کی موجودگی کی غیر مصدقہ اطلاعات بھی آنے لگی ہیں، جس سے خوف میں اضافہ ہوا ہے۔ٹرمپ انتظامیہ کی "آپریشن مڈ وے بلیٹز” پہلے شکاگو اور لاس اینجلس میں ہو چکا ہے، جہاں ہزاروں افراد کو حراست میں لیا گیا۔ اب شارلٹ میں بھی اسی نوعیت کی کارروائی کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ مقامی تنظیمیں شہریوں کو یہ سکھا رہی ہیں کہ وفاقی ایجنٹس سے نمٹتے وقت ان کے حقوق کیا ہیں، اور انہیں کیسے پہچانا جا سکتا ہے، کیونکہ وہ ہمیشہ یونیفارم میں نہیں ہوتے۔ تارکینِ وطن برادری میں سب سے بڑا خوف خاندانوں کی علیحدگی اور اچانک گرفتاریوں کا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.