نیویارک سٹی کے نو منتخب میئر زوہران ممدانی نے بروکلین کے چائلڈ کیئر سینٹر کا دورہ کرتے ہوئے اپنی انتخابی ترجیحات میں شامل یونیورسل چائلڈ کیئر منصوبے کی تفصیلات پیش کیں۔
ممدانی کا کہنا تھا کہ انتخابی وعدے محض نعرے نہیں ہوتے بلکہ حقیقی وعدے ہوتے ہیں، اور وہ اس منصوبے پر سنجیدگی سے کام کر رہے ہیں۔ممدانی نے کہا کہ شہر میں کم عمر بچوں کے والدین 14 فیصد آبادی ہیں، مگر شہر چھوڑنے والوں میں ان کا حصہ 30 فیصد ہے، جس کی سب سے بڑی وجہ ہاؤسنگ کے بعد چائلڈ کیئر کا بھاری خرچ ہے۔ ان کے مطابق نیویارک میں ایک بچے کی سالانہ چائلڈ کیئر لاگت اوسطاً 22 ہزار 500 ڈالر تک پہنچ چکی ہے، جو متعدد خاندانوں کے لیے برداشت سے باہر ہو چکی ہے۔نو منتخب میئر نے واضح کیا کہ وہ ہر خاندان کے لیے مفت چائلڈ کیئر فراہم کرنے کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں، جس کا تخمینہ سالانہ 6 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔ اس پروگرام میں چھ ہفتے کی عمر سے لے کر پری کنڈرگارٹن تک کے بچے شامل ہوں گے۔ تاہم اس منصوبے کی تکمیل بڑی حد تک کارپوریشنز اور امیر ترین شہریوں پر ٹیکس بڑھانے کے فیصلے پر منحصر ہوگی، جس پر گورنر ہوکل نے اصولی حمایت کے باوجود ٹیکس میں اضافے کی مخالفت کی ہے۔ممدانی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ منصوبے کی ٹائم لائن، مراحل اور نفاذ کے حوالے سے کام جاری ہے اور ان کی ٹیم شہر ہال کی تشکیل اسی وژن کو سامنے رکھتے ہوئے کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیسے ہی مزید تفصیلات حتمی ہوں گی، عوام کو آگاہ کیا جائے گا۔